ہماری موجودہ صورتِ حال اور اس کا علاج

Download Report

Transcript ہماری موجودہ صورتِ حال اور اس کا علاج

‫تالوت قرآن‪ ،‬کیوں اور کیسے؟‬
‫ِ‬
‫نجیب الحق‬
‫‪1‬‬
‫‪To be a good professional doctor‬‬
‫ڈاکٹر بنےن کی ‪Requirements‬‬
‫ایف ایس س ی پاس کرنا۔‬
‫اچھے نمبر لینا کہ میڈکل کالج میں داخلہ مل جائے‬
‫میڈیکل کالج میں داخلے کے بعد أ مختلف مراحل (مخصوص کتابوں سےعلم‬
‫‪،‬محنت اور عمل)‬
‫فائنل امتحان ۔ نتیجہ (پاس یا فیل)‬
‫مسلمان بنےن کی ‪Requirements‬‬
‫ٓ‬
‫بنیادی کتاب (قران ) کا علم ‪ ،‬سمجھ اور عمل ۔ ‪Operating‬‬
‫‪Manual‬‬
‫‪2‬‬
‫قرآن کا مقصد‬
‫َ َّ َ َ ْ َ ْ ْ ْ َ ُ ْ ا ْ ُ ْ َ ْ ُ ْ َ َ ْ ْ ٰ ٰ َ َ ُ َ ُ ُ ُ ْ ٰ َ َ ْ ْ َ َ‬
‫ربنا وابعث ِفي ِهم رسوًل ِمنھم يت ُلوا علي ِهم اي ِتك ويع ِلمه ُم ال ِكتب وال ِحكمة‬
‫َو ُي َزك ْيهم ْۭ‬
‫ِ ِ‬
‫َّ َ َ ْ َ ْ َ ْ ُ ْ‬
‫َ‬
‫ْ‬
‫ُ‬
‫ِانك انت الع ِزيز الح ِكيم (‪ُۧ)۱۲۹‬‬
‫اور اے رب ‪ ،‬ان لوگوں میں خود ِانہی کی قوم سے ایک رسول بھیجیں ‪،‬‬
‫جو انہیں‬
‫ٓ‬
‫تیری ایات سنائے ‪ ،‬ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کی‬
‫زندگیاں سنوارے ۔‬
‫تو بڑا مقتدر اور حکیم ےہ ۔‘‘(البقرہ۔‪)۱۲۹‬‬
‫‪3‬‬
‫ٔ‬
‫قرات اور تالوت‬
‫َ َ ُ َٔي ْ ُ ْ ٰ ُ َ ْ َ ُ ْ َ ٗ َ َ ْ ُ ْ َ َ َّ ُ ْ ُ ْ َ ُ ْ نَ‬
‫قراءت ‪:‬وِاذا ق ِر القران فاست ِمعوا له وُان ِصتوا لعلكم ترح ُمو (‪)۲۰۴‬‬
‫ٓ‬
‫جب قران تمہارے سامےن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنو اور خاموش رہو‬
‫‪ ،‬شاید کہ تم پر بھی رحمت ہو جائے۔‘‘ (اًلعرف ۔‪)۲۰۴‬‬
‫تالوت‪َ :‬رَّب َنا َو ْاب َع ْث ِف ْيه ْم َر ُس ْواًل ِم ْن ُھ ُْم َي ْت ُل ْوا َع َل ْيه ْم ٰا ٰيت َكُ َ ُو ُي َعل ُم ُهمُ‬
‫ِ‬
‫ِ ِ‬
‫ِ‬
‫ْ ٰ َ َ ْ ْ َ َ َ ُ َ ْ ْ َّ َ َ ْ َ ْ َ ْ ُ ْ‬
‫َ‬
‫ْ‬
‫ُ‬
‫م ۭ ُۧ ِانك انت الع ِزيز الح ِك ُيم (‪ُۧ)۱۲۹‬‬
‫ال ِكتب ُوال ِحكم ُة ُو يز ِكي ِه ُ‬
‫اور اے رب ‪ ،‬ان لوگوں میں خود ِانہی کی قوم سے ایک رسول بھیجیں ‪،‬‬
‫ٓ‬
‫جو انہیں تیری ایات سنائے ‪ ،‬ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان‬
‫کی زندگیاں سنوارے ۔ تو بڑا مقتدر اور حکیم ےہ ۔‘‘(البقرہ۔‪)۱۲۹‬‬
‫‪4‬‬
‫تالوت قرآن کا ثواب‬
‫َ ْ ُ ُ ْ َ ْ َ َ َّ َ ْ ُ ْ َ َ َ َّ‬
‫ُ‬
‫َ‬
‫ُ‬
‫ُ‬
‫ُ‬
‫َ‬
‫َ‬
‫َ‬
‫ی‬
‫ل‬
‫و‬
‫‪۱‬۔ عن عثمان ؓ قال رسو ہللا ﷺ ‘‘خیركم من تعلم القرآن وعلم ُه’’(ر اہ بخار ُ)‬
‫عفان رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کر تے ہیں کہ‬
‫ُؓ‬
‫حضرت عثمان بن‬
‫رسول ہللا ﷺ‬
‫نے فرمایا ‘‘تم میں وہ شخص سب سے بہتر ےہ جو قرآن کو سیکھے اور سکھائے’’‬
‫(بخاریُ)‬
‫‪۲‬۔ رسول ہللا ﷺ نے اس کے ایک ایک حرف پڑھےن کے بدلے دس دس نیکی ُوں کی‬
‫ی‬
‫خوشخبر ُ‬
‫سنائی ےہ اور فرمایا کہ الم ایک حرف نہیں بلکہ تین حروف ہیں۔ یعنی صرف ا‪،‬‬
‫پڑھےن سے‬
‫ل‪ ،‬م ُ‬
‫‪5‬‬
‫قرآن کے بارے میں جواب دہ ی‬
‫َ ْ َ ْ ْ َّ ْٓ ُ ْ َ َ ْ َ َّ َ َ ٰ‬
‫َ َّ ٗ َ ْ‬
‫َ‬
‫ْ‬
‫ْ‬
‫ُّ‬
‫َ‬
‫اط مستـ ِـقي ٍم (‪ )۴۳‬وِانه ل ِذك ُر‬
‫فاستم ِسك ِبال ِذي او ِحي ِاليك ۚ ِا ُنك علي ِصر ٍ‬
‫َّ َ َ َ ْ َ َ َ ْ َ ُ ْ َٔ ُ ْ نَ‬
‫لك وِلقو ِمك ۚ وسوف تس ــلو ُ (‪)۴۴‬‬
‫(اےپیغمبر) تم بہر حال اس کتاب کو مضبوطی سے تھامے رہو جو وحی کے ذریعہ سے تمہارے‬
‫پاس‬
‫بھیجی گئی ےہ ‪ ،‬یقینا تم سیدھے راسےت پر ہو(‪ )۴۳‬حقیقت یہ ےہ کہ یہ کتاب تمہارے لےی‬
‫اور تمہاری‬
‫قوم کے لےی ایک بہت بڑا شرف ےہ‬
‫‪6‬‬
‫اور عنقریب تم سےاس کی بابت باز پرس ہو گی’’(الزخرف۔‪)۴۳،۴۴‬‬
‫ہم میں سے کون قیامت کے دن‬
‫اندھا ہونا گوارا کر سکتا ےہ؟‬
‫‪7‬‬
‫قرآن سے منہ موڑ نے کا انجام‬
‫َ َ ْ َ ْ َ َ َ ْ ْ ْ َ َّ َ ٗ َ ْ َ ا َ ْ ا َّ َ ْ ُ ُ ٗ َ ْ َ ْ ٰ َ َ‬
‫ْ‬
‫ٰ‬
‫ومن اعرض عن ِذك ِري ف ِان له م ِعيشة ض ُنًكا ُونحشره يوم ال ِقيم ِ ُة اعمی(‪)۱۲۴‬‬
‫َ‬
‫ال َرب ل ُمَ‬
‫َ‬
‫ق ِ ِ‬
‫َ‬
‫َ َ ْ َ ْٓ َ ْ ٰ َ َ ْ ُ‬
‫ُ‬
‫ْ‬
‫ال َك ٰذل َك َا َت ْت َك ٰا ٰي ُت َُنا َف َنس ْي َت َها ۚ َو َك ٰذ ُلكَ‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫َ‬
‫ا‬
‫حشرت ِني اعمي وقد كنت ب ِصیرا (‪ )۱۲۵‬ق‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َْْ َ ُْ‬
‫ٰ‬
‫اليوم تنس ی(‪)۱۲۶‬‬
‫ُ‬
‫اور جو میرے ’’ذکر ‘‘ (قرآن) سے منہ موڑے گا اس کے لےی دنیا میں تنگ زندگی‬
‫ہوگی‬
‫اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے ‘‘ ۔(‪ )۱۲۴‬وہ کےہ گا‪ ’’ ،‬پروردگار ‪ ،‬دنیا‬
‫میں تو‬
‫ٓ‬
‫ٰ‬
‫میں انکھوں واًل تھا ‪ ،‬یہاں مجھے اندھا کیوں اٹھایا ‘‘ ؟ (‪ )۱۲۵‬ہللا تعالی فرمائے گا‬
‫ہم میں سے کون اپےن خالف قیامت کے‬
‫دن‬
‫رسول ﷺ کی گواہ ی گوارا کر سکتا ےہ؟‬
‫‪9‬‬
‫قرآن سے منہ موڑ نے کا انجام؟‬
‫ٰ َ ْ َ ٰ َ ْ َ ْ َ ْ َ َّ ْ ُ َ ا َ ْ ا‬
‫َ َ ْ َ َ َّ‬
‫َ‬
‫ْ‬
‫الذ ْكر َبُ ْع َد ِا ْذ َج َاء ِنيْ‬
‫ُیويلتی ليت ِني لم ات ِخذ فالنا خ ِل ُيال (‪ )۲۸‬لقد اضل ِني ع ِن ِ ِ‬
‫َ َ َ َّ ْ ٰ‬
‫نُ‬
‫ان الشيط ُ‬
‫وک ُ‬
‫َ ُ ْا‬
‫ْ ْ‬
‫َ‬
‫ِل ِالنس ِان خذوًل‬
‫ُ‬
‫ا‬
‫ْ‬
‫ر‬
‫َم ْهجو ا (‪)۳۰‬‬
‫ََ‬
‫الر ُس ْو ُل ٰي َرب ا َّن َق ُْومي َّات َخ ُذ ْوا ٰھ َذا ْال ُق ْ ٰرُانَ‬
‫َ‬
‫َّ‬
‫(‪ )۲۹‬وقال‬
‫ِ ِ‬
‫ِ‬
‫‘‘قیامت کا منظر تو اپنی جگہ لیکن اس آیت پر اپنی خصوص ی توجہ مرکوز کیجئے گا‬
‫جب رسول ہللا ﷺ یوں‬
‫کہیں گے کہ یہ ہیں میری قوم کے وہ لوگ جنہوں نے قرآن کو چھوڑ دیا تھا اور ایسے‬
‫لوگوں کو ہللا ٰ‬
‫تعالی‬
‫‪10‬‬
‫قرآن اور مسلمان کا ر ِد عمل‬
‫‪11‬‬
‫قرآن پڑھ کر ایک مسلمان کا کیا ر ِدعمل ہونا چا ہےی؟‬
‫َّ َ ْ ُ ْ ُ ْ َ َّ ْ َ َ ُ َ ّٰ‬
‫الل ُه َُوج َل ْت ُق ُل ْو ُب ُه ُْم َوا َذا ُتل َُي ْت َع َل ْيه ْم ٰا ٰي ُت ُهٗ‬
‫انما اْلؤ ِمنون ال ِذين ِاذا ذ ِكر‬
‫ِ ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َ َ ْ ُ ْ ْ َ ا َّ َ ٰ َ ْ َ َ َ َّ ُ ْ نَ‬
‫زادتهم ِايمانا وعلي ِرب ِهم يتو ُكلو (‪)۲‬‬
‫اہل ایمان تو وہ لوگ ہیں جن کے دل ہللا کا ذکر ُسن کر ل ُرز جاتے‬
‫سچے ِ‬
‫ہیں اور جب ہللا کی آیات ان کے سامےن پڑھی جاتی ہیں تو ان کا ایمان‬
‫بڑھ جاتا ےہ اور وہ اپےن رب پر اعتماد رکھےت ہیں(‪۲‬۔سورۃ اًلنفال)‬
‫‪12‬‬
‫قرآن پڑھ یا سن کرصحابہ رض ی ہللا عنھم‬
‫ز‬
‫عمل‬
‫طر‬
‫کا‬
‫اجمعین‬
‫ِ‬
‫َٓ َ‬
‫َ ْ َ َّ ْ ُ ْ ُ ّٰ َ َ ْ ا َ َ ا َ ُ ٰ َ ٗ ٗ ْ َ ا َ ْ َ ا َ ّٰ‬
‫الل ُه َي ْـقبضُ‬
‫من ذا ال ِذي يق ِرض الله قرضا حسنا فيض ِع ُفه له اضعافا ك ِثیرة ۭو ُ ِ‬
‫َ َ ْ ُ ُ َ َ ْ ُ ْ َ ُ ْ نَ‬
‫ويبصط وِالي ِه ترجعو ‪٢٤٥‬‬
‫قرض حسن دے تاکہ ہللا اسے کئی گنا بڑھا چڑھا کر واپس‬
‫تم میں کون ےہ جو ہللا کو ِ‬
‫کرے؟ گھٹانا بھی ہللا‬
‫کے اختیار میں ےہ اور بڑھانا بھی ‪ ،‬اور اس ی کی طرف تمہیں پلٹ کر جانا ےہ‬
‫(البقرہ۔‪)۲۴۵‬‬
‫ابو الدحداح‬
‫‪13‬‬
‫َّ‬
‫َ ُ‬
‫رض ی ہللا عنہ کا عمل اور ان کی زوجہ محترمہ کا ر ِد عمل‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ٰ‬
‫َ‬
‫َ‬
‫قرآن ہماری زندگی کیوں تبدیل نہیں کر رہا؟‬
‫قرآن پڑھ یا سن کرہمارا طرز عمل اور صورت حال‪:‬‬
‫پڑھےت نہیں‪ ،‬سمجھےت نہیں‪ ،‬غور نہیں کر تے اور عمل کا بھی‬
‫حال معلوم‬
‫تبدیلی کیسے آئے گی؟‬
‫‪14‬‬
‫قرآن ہماری زندگی کیوں تبدیل نہیں کر رہا؟‬
‫ہماری طرز عمل اور صورت حال‪(:‬معاذ ہللا)‬
‫َم َث ُل َّالذ ْي َن ُحم ُلوا َّ‬
‫س َم َثلُ‬
‫الت ْو ٰر َىة ُث َّم َل ْم َي ْحم ُُل ْو َها َك َم َثل ْال ِح َمار َي ْحم ُل َا ْس َفا ارا ۭ ب ْئ َ‬
‫ِ‬
‫ِ ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َْ‬
‫ْ‬
‫القو ِم‬
‫َ ّٰ ُ َ‬
‫ْ َ ْ َ ّٰ‬
‫َّ ْ َ َ َّ ُ ْ ٰ‬
‫ّٰ‬
‫َ‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫ٰ‬
‫ْ‬
‫ال ِذين كذبوا ِباي ِت الل ِه ۭ والله ًل یه ِ ُدي القوم الظ ِل ِمین (‪)۵‬‬
‫ُ‬
‫جن لوگوں کو توراۃ کا حامل بنایا گیا تھامگر انہوں نے اس کا بار نہ اٹھایا‪ ،‬ان‬
‫ُ‬
‫کی مثال اس گدھے کی س ی‬
‫ُ‬
‫ں‬
‫ےہ جس پر کتابیں لدی ہوئی ہیں‪،‬اس سے بھی زیادہ ُبری مثال ےہ ان ل ُوگو کی‬
‫‪15‬‬
‫قرآن ہماری زندگی کیوں تبدیل نہیں کر رہا؟‬
‫سوال‪ :‬ہم میں اور صحابہ‬
‫میں کیا فرق ےہ کہ ہم تبدیل‬
‫نہیں ہو رےہ؟‬
‫جواب‪ :‬ایک بالشت‬
‫زباں سے کہہ بھی‬
‫کیا‬
‫‪16‬‬
‫دیا ًل الہ ت ُو‬
‫حاصل‬
‫کیا قرآن سیکھنا واقعی بہت‬
‫مشکل ےہ؟‬
‫‪17‬‬
‫کیا قرآن سیکھنا واقعی بہت مشکل ےہ؟‬
‫چند سائنس ی حقائق‬
‫‪ ‬انسانی دماغ میں ایک کروڑ خلےی (‪ )cells‬ہو تے ہیں‬
‫ا‬
‫‪ ‬ہر خلےی سے تقریبا بیس ہزار شاخیں نکلتی ہیں‬
‫‪ ‬یہ شاخیں آس پاس کے خلیوں سے جڑتی اور ہٹتی رہتی ہیں‬
‫اورحرکت کرتی رہتی ہیں‬
‫‪18‬‬
‫کیا قرآن سیکھنا واقعی بہت مشکل ےہ؟‬
‫‪ ‬ساٹھ سال کی عمر تک انسان صرف پانچ فیصد دماغ استعمال‬
‫کر پاتا ےہ‬
‫‪ ‬استعمال سے قوت استعداد بڑھ جاتی ےہ اور استعمال نہ کر نے‬
‫سے دماغ کے سکڑہےن‬
‫(‪ )atrophy‬کا امکان بڑھ جاتاےہ۔‬
‫یاد رکھیں! آپ کے پاس ہر وقت دماغ کا ‪ ۹۰‬فیصد سے‬
‫‪19‬‬
‫قرآن فہمی ۔ درجے اور مراحل‬
‫ٰ َْ َْ ٰ ُ َ‬
‫َ َّ َّ ُ ْٓ ٰ ٰ َ َ َ َ َّ َ ُ ُ‬
‫َ‬
‫ٰ‬
‫ُ‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫ك ُِليدبر ُوا اي ِت ٖه ُوُِليتذك ُر اولوا‬
‫ُِکتب انزلنه ِاليك مبر ُ‬
‫ْ َْ‬
‫َ‬
‫اب (‪)۲۹‬‬
‫اًللب ِ‬
‫یہ ایک بڑی برکت والی کتاب ےہ جو (اے محمد ﷺ) ہم نے تمہاری‬
‫طرف‬
‫فکر و الے‬
‫نازل کی ےہ تاکہ یہ لوگ اس کی آیات پر غور کریں اور عقل و ُ‬
‫صرف‬
‫کتاب برکت والی ےہ لیکن اس کا مقصد ( ُ‬
‫غورسےو فکر کرنا اور اس‬
‫برکت نہیں) بلکہ اس پہاس‬
‫سے نصیحت حاصل کرنا ےہ‬
‫‪20‬‬
‫قرآن فہمی کے درجے اور مراحل‬
‫َ َ َ ْ َ َّ ْ َ ْ ُ ْ ٰ‬
‫ْ َ‬
‫َ‬
‫َّ‬
‫ْ‬
‫ُّ‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫لذك ِر فهل ِمن مد ِك ٍُر‬
‫تذکر‪ :‬ولقد يسرنا القران ِل ِ ُ‬
‫ا‬
‫اوریقینا ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لےی آسان ذریعہ بنا دیا ےہ ‪ ،‬پھر کیا‬
‫ےہ کوئی نصیحت قبول‬
‫کر نے واًل؟(‪۱۷‬۔القمر )‬
‫اس میں غور و فکر کرنا بھی شامل ےہ البتہ اپےن‬
‫طور پہ تشریح نہیں۔‬
‫تدبّر‪:‬‬
‫ُ ٓ‬
‫قران کی تفسیر و تشریح ۔‪ ۱۵‬بنیادی علوم ًلزمی ۔ یہ کام علما ِءکرام‬
‫پشتوتک اس کی تشریح و‬
‫مطابق ریاو ِز قیامت‬
‫کیامفہوم‬
‫کا ےہ۔ ایک حدیث کی‬
‫مجھےکے اردو‬
‫‪21‬‬
‫نہیں ہوں گے۔‬
‫آتیختم‬
‫مطالب‬
‫ےہ؟‬
‫تفسیر ہوتی رےہ گی اور اسگ کےرامر‬
‫قرآن فہمی میں درپیش مشکالت اور شیطان کے‬
‫حر بے‬
‫َ َ َ َ ْ َ ْ ُ ْ ٰ َ َ ْ َ ْ ّٰ َ َّ ْ ٰ‬
‫ْ‬
‫َّ‬
‫ن الشيط ِن الر ِجي ِم (‪)۹۸‬‬
‫ف ِاذا قرات القران فاست ِعذ ِبالل ِه ِم ُ‬
‫شیطان رجیم سے خدا کی پناہ مانگ لیا‬
‫‘‘پھر جب تم قرآن پڑھےن لگو تو‬
‫ِ‬
‫کروُ’’‬
‫(سورۃ النحل۔‪)۹۸‬‬
‫ہر کام کی ابتداء بسم ہللا سے شروع کر نے کا حکم ےہ مگر قرآن کی‬
‫ابتداء اعوذ با ہللا سے کیونکہ اس کام میں شیطان سب سے ُزیادہ‬
‫روڑے اٹکاتا ےہ‬
‫‪22‬‬
‫شیطان کے حر بے‬
‫‪۱‬۔‬
‫دنیاوی کاموں کی اہمیت‪ :‬انتہائی اہمیت واًل ‪ ،‬فوری اور ضروری‬
‫جتالنا‬
‫‪۲‬۔ دنیاوی کام کو دینی کام کے طور پہ دکھا کر دھوکا دینا۔ ق ْل َُه ْل‬
‫َُ ُُ ْ َْ‬
‫اًل ْخ َسرْي َن َا ْع َم ااًل (‪ )۱۰۳‬ا َۧ َّلذ ْي َن َ‬
‫ض َّل َس ْع ُي ُه ْم ُفي ْال َح ٰيوة ُّ‬
‫الد ْن َيا َو ُُهمْ‬
‫نن ِبئكم ِب‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َ ْ َ ُ ْ َن َ َّ ُ ْ ُ ْ ُ ْ نَ‬
‫ْ‬
‫ُ‬
‫ا‬
‫يحسبو انهم يح ِسنو صنعا (‪)۱۰۴‬‬
‫‘‘اے نبیﷺ ! ان سے کہو ‪ ،‬کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپےن اعمال میں سب سے‬
‫زیادہ ناکام و نامراد لوگ کون ہیں؟(‪ )۱۰۳‬وہ کہ دنیا کی زندگی میں جن کی‬
‫‪23‬‬
‫شیطان کے حر بے‬
‫‪۳‬۔ دین ہ ی کےکوئی دوسرے کام سامےن لے اّنا۔ اور ان کو ایسے‬
‫ُ ٓ‬
‫خوش نما بنادینا کہ ہم ان کاموں میں لگ کر قران سیکھےن ک ُو اپنی‬
‫ترجیحات میں نچلے درجے پر لے جائیں‬
‫‪۴‬۔ قرآن فہمی کو مشکل بنا کر پیش کرنا۔ عربی زبان‪ ،‬گرامر‪،‬‬
‫قرآن سیکھےن کے کئے پندرہ علوم کی ضرورت اور استادکا نہ ہونا‬
‫وغیرہ‬
‫‪24‬‬
‫ہماری ذمہ داری اور خوش قسمتیـ ا خالص نیت اور کوشش‬
‫(اجر کا وعدہ)‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال‬
‫ُ َّ َ َ ْ َ ُ َ ُ ٓ َ َ‬
‫‘‘ َی ُ‬
‫خر ُج قومُ ِفی ِآخ ِر الز َم ِان او ِفی ٰھذہ اًل ُم ُة یقرؤن القران ًُل‬
‫ُ َ ُز َ‬
‫ْ‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫یج ِاو ترا ِقی ِھم ’’‬
‫آخری زمانے میں یا اس امت میں ایس ی قوم نکلے گی کہ وہ قرآن‬
‫پڑھے گی لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا’’ (سنن‬
‫ابن ماجہ)۔‬
‫ِ‬
‫‪25‬‬
‫اور آپ ﷺ نے ان لوگوں کو شرارالخلق قرار دیا۔‬
‫موجودہ صور ِت حال۔ آخر کب تک؟؟‬
‫َ َ ْ َ ْ َّ ْ َ ٰ َ ُ ْٓ َ ْ َ ْ َ َ ُ ُ ْ ُ ُ ْ ْ ّٰ َ َ َ َ َ َ ْ َ َ َ‬
‫الم يا ِن ِلل ِذين امنوا ان تخشع ق ُلوبهم ِل ِذك ِر الل ِه وما نز ُل ِمن الح ِق ۙ وًل‬
‫َ ُ ْ ُ ْ َ َّ ْ َ ُ ْ ُ ْ ٰ َ ْ َ ْ ُ َ َ َ َ َ ْ ُ ْ َ‬
‫اًل َم ُد َف َُق َس ْت ُق ُل ْو ُب ُهم ْۭ‬
‫يًكونوا كال ِذين اوتوا ال ِكتب ِمن ق ُب ُل فطال علي ِهم‬
‫َ َ ْ ْ ُ ْ ٰ ُ ْ نَ‬
‫ٓ‬
‫ُ‬
‫ُ‬
‫والوںقوکےُ (لےی‪)۱۶‬‬
‫ایمانهمًلنے ف ِس‬
‫کیاثیر ِمن‬
‫وك ِ‬
‫ابھی وہ وقت نہیں ایا کہ ان کے دل ہللا کے ذکر سے پگھلیں اور اس‬
‫ٓ‬
‫ُ‬
‫ُ‬
‫ں‬
‫کے نازل کردہ حق کے اگے جھکیں اور وہ ان لوگو کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں پہلے کتاب دی‬
‫ٓ‬
‫ُ‬
‫ر‬
‫ر‬
‫گئی تھی ‪ ،‬پھر ایک ْلبی مدت ان پر گز گئی تو ان کے دل سخت ہوگئے او اج ان میں سے اکثر‬
‫فاسق بےن ہو ئے ہیں؟ (الحدید ۔کیا‪)۱۶‬آج یہ آیت ہم پہ تو صادق‬
‫نہیں آتی؟‬
‫‪26‬‬
‫اور کیا اب بھی ہم یہ نہیں سمجھےت کہ قرآن سمجھ کر‬
‫پڑھےن کے لئے ایمرجنس ی اقدامات کر نے ہوں گے؟‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال اور اس کا عالج‬
‫حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ میں نے جناب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫کو یہ فرماتے ہو ئے سنا ےہ کہ ‘‘میرے پاس جبرئیل آئے اور کہےن لگے کہ‬
‫اے محمد صلی ہللا علیہ وسلم! آپ کی امت آپ کے بعد اختالفات میں‬
‫پڑ جائے گی‪ ،‬میں نے پوچھا کہ جبرئیل! اس سے‬
‫بچاؤ کا راستہ کیا ےہ؟ انہوں نے کہا قرآن کریم‪ ،‬اس ی کے ذریعے ہللا ہر‬
‫ظالم کو تہس نہس کرے گا‪ ،‬جو اس سے مضبوطی کے ساتھ چمٹ جائے‬
‫گا وہ نجات پا جائے گا اور جو اسے چھوڑ دے گا وہ ہالک ہوجائے گا یہ‬
‫‪27‬‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال اور اس کا عالج‬
‫اسیر مالٹا شیخ الہند موالنا محمود الحسن رحمہ ہللا ‪ ‘‘:‬مسلمانوں کی موجودہ پستی کے دو‬
‫ِ‬
‫ُ ٓ‬
‫۔ترک قران اور‬
‫ہ ی سبب ہیں ِ‬
‫ُ ٓ‬
‫ں‬
‫باہمی اختالف۔ اور اس کا عالج صرف یہی ےہ کہ قرانی تعلیمات پر لوگو کو جمع کیا جائے‬
‫اور اس کی تعلیم عام کی‬
‫ُ ٓ‬
‫جائے۔’’ یعنی امت کے اختالف کو ختم کر نے کا نسخہ بھی صرف قران ہ ی ےہ۔‬
‫ڈاکٹر اسرار احمد رحمہ ہللا (تشریح آیت ‪ ۶۸‬املائدہ)‪‘‘ :‬اس ی طرح ہللا ٰ‬
‫تعالی ہم سے فرماتے ہیں‬
‫کہ کس منہ سے تم‬
‫نماز پڑھ رےہ ہو جب کہ تم نے ہللا کی کتاب کو قائم نہیں کیا۔۔ یعنی اے قرآن والو تمہاری‬
‫کوئی حیثیت نہیں ےہ‬
‫‪28‬‬
‫جب تک تم قرآن کواور جو کچھ تم پر نازل کیا گیا ےہ اسے قائم نہیں کر تے۔’’‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال اور اس کا عالج‬
‫قرآن کی طرف پلٹ آنا اور قرآن سیکھنا‬
‫• زندگی کی ترجیحات میں کہاں ےہ؟‬
‫اہل خانہ اوربچوں کی تعلیمی ترجیحات؟‬
‫• اپنی ‪ ،‬اپےن ِ‬
‫• وقت اور پیسے کے خرچ کر نے کی ترجیحات؟‬
‫‪29‬‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال اور اس کا عالج‬
‫قرآن سیکھنا اور قرآن کی طرف پلٹ آنا‬
‫ترتیب‬
‫‪‬استاد سے سیکھیں‬
‫‪‬گروپ بنا کے مطالعہ کریں‬
‫‪‬انفرادی کوشش‬
‫‪30‬‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال اور اس کا عالج‬
‫اصول‬
‫رسول ہللا ﷺکے اس فرمان کو ہمیشہ پیش نظر رکھنا چاہےی جس میں حضرت‬
‫ابن عباس رض ی ہللا‬
‫ٰ‬
‫تعالی عنہ سے روایت ےہ کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا‬
‫‘‘جس نے بغیر علم‬
‫ترمذی)‬
‫کے قرآن کی تفسیر کی وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں تالش کر لے’’۔(جامع ُ‬
‫عملی اقدام‬
‫‪31‬‬
‫– آج شروع کریں‬
‫– اپنی رائے مت بنائیں‬
‫ہماری موجودہ صور ِت حال کا عالج ۔ قرآن فہمی‬
‫برائےعمل‬
‫موالنا سید ابوالعلی مودودی رحمہ ہللا‬
‫‘‘ اسے تو پوری طرح آپ اس ی وقت سمجھ سکےت ہیں جب آپ اسے لے کر اٹھیں اور دعوت الی‬
‫ہللا کا کام شروع‬
‫کریں اور جس طرح یہ کتاب ہدایت دیتی ےہ اس ی طرح قدم اٹھاتے جائیں۔۔۔۔ قرآن کے‬
‫احکام‪ ،‬اس کی‬
‫اخالقی تعلیمات‪ ،‬اس کی معاش ی اور تمدنی ہدایات اور زندگی کے مختلف ٔ‬
‫پہلووں کے بارے میں‬
‫اس کے ٔ‬
‫بتاے‬
‫ا‬
‫ٔ‬
‫عمال ان‬
‫ہوے اصول و قوانین آدمی کی سمجھ میں اس وقت تک آ ہ ی نہیں سکےت جب تک وہ ُ‬
‫‪32‬‬
‫کو برت کر نہ دیکھے۔ نہ‬
‫گر تمی خواہ ی مسلماں‬
‫زیستن‬
‫نیست ممکن جز با قرآن زیستن‬
‫جزاک ہللا خیر‬
‫‪33‬‬
‫(اقبال)‬