Transcript ppsx
Slide 1
زکوۃ
واقیموا الصلوة و اتوالزکوة
Shariah Compliance
Department
Slide 2
فلسفہ زکوۃ
٭ زمین و آسمان ،کون و مکان سب ہللا ٰ
تعالی کا ےہ۔
ہ
ت واالرض
ّ ٰلِلّ َما فّی الس ہَّم ہو ّ
٭
مال ہللا کا انعام ےہ۔ اس نعمت کا شکر مال کو ہللا ٰ
تعالی کی منشاءکے
مطابق خرچ کرنا۔
٭
ہللا ٰ
تعالی نے بقاءعالم کے لےی مختلف لوگوں کو مختلف ذمہ داریاں
عطاءکی ہیں۔
٭
اغنیاءکے مال کا تحفظ اور فقراءکی قضاءحاجت کا ذریعہ ادائے زکوة ےہ۔
Slide 3
زکوة کی اہمیت
)1
واقیموا الصلوة و اتوالزکوة و ما تقدموا النفسک من خیر تجدوہ عند ہللا۔
(البقرة)
اور نماز پڑھا کرو اور زکوة دیا کرو اور (یقین کر لو) کہ جو نیکی تم اپےن لےی (مر نے سے پہلے) کر
لو گے اس (کے ثواب)
کو تم ہللا کے یہاں پاؤ گے۔
ً
قرآن پاک میں تقریبا 32مرتبہ نماز کے ساتھ زکوة کا ذکر کیا گیا ےہ۔
)2
قال جریر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ ،بایعت النبی علیہ الصلوة السالم علی اقامة
الصلوة وایتاءالزکوة والنصح لکل مسل
۔ (صحیح البخاری)
جریر بن عبدہللا ؓ فرماتے ہیں میں نے نبی ﷺ سے نماز پڑھےن اور زکوة دیےن اور ہر مسلمان کی خیر
خواہ ی کر نے (کے
اقرار) پر بیعت کی۔
Slide 4
زکوة دیےن میں ہمارا فائدہ!
ہللا کمثل حبة انبتت سبع سنابل فی کل سنبلة مائة حبة ہ ٰ
مثل الذین ینفقون اموالھ فی سبیل ہ ٰ
وہللا
یضاعف لمن یشاء۔ (البقرة)
)1
ان لوگوں کے مال کا حال جو ہللا کی راہ میں اپےن مال خرچ کر تے ہیں اس دانے کی مثل ہیں جو سات بالیں
نکالے اور ہر بالی میں سو
دانے ہوں (یعنی ایک چیز کا ثواب سات سو گنا ملے گا) اور ہللا جس کے لےی
چاےہ اس سے (بھی) بڑھا دیتا ےہ۔
)2
قال رسول ہللا ﷺ من ادی زکوة مالہ فقد ذہب عنہ
شرہ۔ (کنز العمال)
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :جس شخص نے اپےن مال کی زکوة ادا کر دی اس نے اس کے شر کو دور کر دیا
)3
عن سید نا الحسن قال :قال رسول ہللا ﷺ احصنوا اموالک بالزکوة و دا ُوو مرضاک
بالصدقة و استقبلوا امواج البال ،بالدعاءوالتضرع۔ (البہیقی ،ابو داود :المراسیل)
حضور علیہ الصلوة والسالم کا ارشاد ےہ کہ اپےن مالوں کو زکوة کے ذریعہ محفوظ بناؤ اور اپےن بیماروں
کا صدقہ سے عالج کرو اور بال اور مصیبت کی موجود کا دعا اور ہللا ٰ
تعالی کے سامےن عاجزی سے استقبال کرو۔
Slide 5
زکوة نہ دیں گے تو کیا ہو گا؟
)1عن بریرہ رض ی ہللا عنہ قال قال رسول ہللا ﷺ ما منع قوم الزکوة اال ابتالھم ہللا بالسنین۔
(الطبرانی)
سیدنا رسول اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ےہ کہ جو قوم بھی زکوة کو روک لیتی ےہ۔ حق ٰ
تعالی شانہ
اس کو قحط میں مبتال فرماتے ہیں۔
بحر اال بحبس الزکوة۔ (الطبرانی)
) 2قال عمر رض ی ہللا عنہ ،قال رسول ہللا ﷺ ما تلف مال فی بر و ٍ
حضور نبی برحق علیہ الصلوة السالم کا ارشاد گرامی ےہ جو مال کس ی جنگل یا دریا میں کہیں
بھی ضائع ہوتا ےہ وہ زکوة کے روکےن سے ضائع ہوتا ےہ۔
) 3عن اسماءرض ی ہللا عنہا قالت قال لی النبی ﷺ ال توکی فیوکی علیک۔ (البخاری)
اسماء رض ی ہللا عنہا نے روایت کی کہ نبی علیہ الصلوة والسالم نے فرمایا کہ اے اسماءاپےن مال
Slide 6
واقعہ صحابیؓ
حضرت ابی بن ؓ
کعب فرماتے ہیں کہ مجھے حضور نے ایک مرتبہ زکوة وصول کر نے کے لےی بھیجا۔ میں ایک صاحب کے پاس گیا۔ جب
انہوں نے اپےن اونٹ میرے سامےن کئے تو میں نے دیکھا کہ ان میں ایک سال کی اونٹنی واجب ےہ۔ میں نے ان سے کہا کہ ایک سالہ
اونٹنی دے دو۔ وہ کہےن لگے کہ ایک سالہ اونٹنی کس کام ،نہ تو وہ سواری کا کام دے سکتی ےہ نہ دودھ کا۔ یہ کہےن کے بعد انہوں
نے ایک نہایت عمدہ بہت موٹی تازی بڑی اونٹنی نکالی اور کہا کہ یہ لے جاﺅ۔ میں نے کہا میں تو اس کو قبول نہیں کر سکتا۔ البتہ
حضور اقدسﷺ خود سفر ہ ی میں تشریف فرما ہیں اور تمہارے قریب ہ ی آج منزل ےہ ،اگر تمہارا دل چاےہ تو براہ راست حضور
کی خدمت میں جا کر پیش کر دو۔ اگر حضور نے اجازت دے دی تو میں لے لوں گا۔ وہ صاحب اس اونٹنی کو لے کر میرے ساتھ چل
دیئے۔ جب ہم حضور کی خدمت میں پہنچے تو انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا ! آپ کے قاصد میرے پاس آئے تھے کہ میری زکوة لیں،
اور خدا کی قسم یہ سعادت مجھے اب سے پہلے کبھی نصیب نہیں ہوئی کہ حضور نے یا حضور کے قاصد نے کبھی مجھ سے مال
طلب کیا ہو،۔ میں نے آپ کے قاصد کے سامےن اپےن اونٹ کر دیئے۔انہوں نے ان کو دیکھ کر فرمایا کہ ان میں ایک سالہ اونٹنی واجب
ےہ۔ حضور ،ایک سالہ اونٹنی نہ تو دودھ کا کام دے سکتی ےہ نہ سواری کا ،اس لےی میں نے ایک بہترین اونٹنی ان کی خدمت میں
پیش کی تھی جو یہ میرے ساتھ حاضر ےہ ،انہوں نے اس کو قبول کر نے سے انکار کر دیا۔ اس لےی میں آپ کی خدمت میں الیا ہوں۔ یا
رسول ہللا ! اس کو قبول ہ ی فرما لیجئے۔ حضور نے فرمایاکہ تم پر واجب تو وہ ی ےہ جو انہوں نے بتایا۔ اگر تم نفل کے طور پر
زیادہ عمر کی عمدہ اونٹنی دیےت ہو تو ہللا جل شانہ ،تمہیں اس کا اجر دے گا۔ انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا ! میں اس ی لےی ساتھ
Slide 7
کس شخص پر زکوة فرض
ےہ؟
مسلمان
عاقل
آ زاد
بالغ
Slide 8
کس مال پر زکوة فرض
ےہ ؟
)1
)2
)3
)4
)5
)6
)7
نقدی
مال نامی ( قابل تجا رت )
حالل مال ہونا
نصاب ( مال کی خاص مقدار )
حاجت اصلی ہ سے زائد
ملکیت میں ہونا
قرض سے فارغ ہونا
Slide 9
صحت زکوة کی شرائط
)1
)2
)3
)4
)5
صحیح مصرف
عاقل بالغ مسلمان
نیت زکوة بوقت ادائیگی
تملیک ( مالک بنانا )
اس سے نفع مقصود نہ ہو
Slide 10
کن کو زکوة دے سکےت ہیں
)1
)2
)3
)4
)5
فقراءو مساکین
غالم کو آ زاد کرو انا
عاملین زکوة
مقرو ض
مسافر
Slide 11
کس کو زکوة نہیں دے
سکےت
غنی
صاحب نصاب
کافر
جس سے والدت کا رشتہ ہو ،اپےن اصول و
)1
)2
)3
)4
فرو ع
جس سے نکاح کا رشتہ ہو ،میاں ۔ بیوی
)5
ؓ
عباس و
سادات حسن یہ حسینیہ ،حضرت
)6
ؓ
ابو طالب کی اوالد
حا رث و خواجہ
Slide 12
زکوة کے مکروھات/
ناپسندیدہ باتیں
) 1فقیر کو اتنا دینا کہ خود صاحب
نصاب ہوجائے۔
) 2حج فرض ہو جائے۔
) 3بغیر ضرو رت دوسری جگہ منتقل
کرنا۔
Slide 13
نصاب
سونا :
سا ڑ ھے سات تو لے یعنی
87.48گرام
( اگر صرف اور صرف سونا
ہو )
چاندی :
سا ڑ ھے باون تو لے
یعنی 612.3گرام
مخلوط مال ( یعنی کچھ سونا کچھ چاندی
Slide 14
سال کا گزرنا
ایک دفعہ صاحب نصاب بن جانے کے
بعد سال ( قمری ) پور ا ہو نے کے بعد
مالیت کو دیکھا جائے گا د رمیان سال
میں کمی آنے سے زکوة ساقط نہ ہو گی۔
اور سال کے آخر میں کل مال ( نامی ) پر
زکوة ہو گی۔
Slide 15
لیکن …قرض سے فارغ
ہونا
اس مال کا قرض سے فارغ ہونا بھی
ضرو ری ےہ اس کا طریقہ یہ ہو گا کہ کل
مال سے جو قرض ذمہ ےہ اس کو منفی کر
دیں گے اور بقایا سے زکوة محسوب کی
جائے گی۔
لیکن یاد رےہ کہ قرض زکوة واجب ہو نے
سے پہلے ذمہ میں آیا ہو۔ اگر زکوة واجب
ہو نے کے بعد کوئی قرض ذمہ پر ہو تو اس
Slide 16
لیکن …قرض سے فارغ
ہونا
• نا رمل قسم کے قرضے مجموعی طور پر پور ی
مالیت سے منہا ہوں گے ،جبکہ
• تجا رتی قرضوں میں تفصیل یہ ےہ کہ اس سے اگر
ناقابل زکوۃ اثاثے خریدے ہیں مثال مشینری ت و وہ
قرض منہا نہیں ہو گا،
• اور اگر قابل زکوۃ اثاثے خریدے ہیں مثال خام
Slide 17
مال حاجت اصلیہ سے
زائد ہو
حاجت اصل ی ہ میں درج ذیل اشیاءشامل
ہیں۔
) 1رہےن کا گھر
) 2پہنےن کے کپڑے
) 3سواری
) 4گھریلو برتن
ً
) 5دیگر گھر کا سامان مثال اے س ی،
Slide 18
مال نامی ہونا
ی ع ن ی ا س م ا ل م ی ں ح ق ی ق ی ی ا ح ک م ی ط و ر پ ر ب ڑھ ےن کی
ص الح ی ت ہ و ۔ ٰ
لہ ذا
)1
ً
معاش ک ے آ الت م ثال :ڈ ا ک ٹ ر ک ے ا و ز ا ر ،د ر ز ی کی
س ال ئ ی م ش ی ن ،ف ی ک ٹ ری کی م ش ی ن ،د ھ وب ی کی س ال ئ ی م ش ی ن
وغ ی رہ پ ر زکوة نہیں
)2
د ا ن ت پ ر س و ن ے کا خ و ل چ ڑھ ا ی ا ت و ا س پ ر زک وة ن ہ ی ں ۔
)3
ذاتی گھر ( ب ال کا ر و ب ا ری ن ی ت ) ک را ی ہ پ ر چ ڑھ ا ئ ے ت و
Slide 19
ملک میں ہونا
کہیں سے مال ملےن کی امید تھی اور
اس ی امید پر پہلے سے ہ ی زکوة دے ت و
ادا نہ ہو گی۔
ہاں البتہ
چلےت ہو ئے کارو بار میں آئندہ سال کی
زکوة دے دی تو ادا ہو جائے گی مگر
سال کے آخر میں حساب کرنا ہو گا۔
Slide 20
ٰ
لہذا
اگر نقد رو پیہ ،سونا ،چاندی
یا مال تجا رت ان شرائط کو
پور ا کرے گا تو اس پر زکوة
فرض ہو گی۔
Slide 21
احتیاط!مستحق کون؟
ایسا شخص جس کے پاس سا ڑ ھے
52تو لے چاندی مالیت کی مقدار
ضرو رت سے زائد مقدار میں سامان
ےہ اگرچہ وہ تجا رت کا نہیں اور
اس مال پر زکوة بھی نہیں لیکن اس
کو زکوة دینا جائز نہیں کیونکہ وہ
فقیر یا مسکین کے زمرہ میں نہی ں
Slide 22
زکوة کی اہم شرط :مالک
بنانا
یعنی فقیر یا جس شخص کو زکوة دی جا رہ ی
ےہ اس فرد واحد کو اس کا مالک بنانا !
ٰ
لہ ذا خیراتی رفاہ ی ادارو ں میں زکوة دینی ہو ت و
صرف ان ہ ی ادارو ں کو زکوة دی جائے جنہوں
نے شریعت کی رو شنی میں زکوة کی تملیک ک ا
باقاعدہ نظام بنایا ہو۔
اس زکوة کی رقم سے براہ راست عملے کی
تنخواہ ،ادا رے کے بل یا دیگر اخراجات نکالےن
سے زکوة ادا نہ ہو گی۔
Slide 23
چند متفرق مسائل
• بینکوں سے زکوۃ کی کٹوتی کا حکم۔ ادائیگی سے پ ہلے نیت،
احتیاطا
• فیس ویلیوپرکمپنی کے شیئرز کی زکوۃ کاٹنا۔فیس ویلیو
اور مارکیٹ ویلیو کا فرق دینا ہو گا
• شمس ی تا ریخ کا اعتبار ےہ یا قمری ؟ 2.60
• زیور کی زکوۃ کس کے ذمہ ؟ شوہر یا بیوی ؟
• پبلسٹی پر زکوۃ کی رقم لگانا
Slide 24
چند متفرق مسائل
• زکوۃ میں کھانا کھالنا
• زیور سے کھوٹ اور نگینوں کا وز ن نکاال جائے گا
• تھوڑ ی تھوڑ ی کر کے زکوۃ دینا
• کرایہ مکان پر زکوۃ کا حکم
• اپےن پراویڈنٹ سے لےی ہو ئے قرض کا حکم ،منہا نہی ں ہو گا
• مالزم /ماس ی کو زکوۃ دینا
Slide 25
بہرحال
زکوة نکالےن کے مسائل پی چیدہ
تو نہیں لیکن ان سب کو
ملحوظ رکھنا ضرو ری ےہ تاک ہ
ہماری زکوة صحیح طرح سے
ادا ہو جائے۔
Slide 26
آج!
ہمارے جمع ہو نے کا مقصد یہ ےہ
کہ اہم مسائل تو ہم علماءاور مفتی
حضرات سے ہ ی معلوم کریں گے البتہ عا م
حاالت میں اپنی زکوة نکالےن کا طریقہ ہمیں
آنا چاہئے۔ ٰ
لہ ذا اب آپ حضرات کو ایک
فا رم دیا جائے گا اس کو پر کر کہ اپنی
زکوة کا حساب کر نے کی کوشش کریں ہم
آپ کی معاونت کے لےی یہاں موجود ہیں۔
Slide 27
زکوۃ فارم
ZAKAT FORM
Slide 28
زکوة کے حساب کا آسان
طریقہ
(TOTAL ZAKATABLE ASSETS –
LIABILITIES)=/40
Slide 29
(الف)قابل زکوۃ اثاثے
1
نمبر
شمار
اثاثے
ً
مثال قیمت
اثاثہ
1
سونا (خواہ کس ی شکل میں ہو)
50,000/-
2
چاندی(خواہ کس ی شکل میں ہو)
10,000/-
3
مال تجارت یعنی بیچےن کی حتمی نیت سے خریدا ہوا مال
300,000/-
4
بینک میں جمع شدہ رقم
100,000/-
5
اپےن پاس موجود رقم
100,000/-
Slide 30
قابل زکوۃ اثاثے
2
نمبر
شمار
اثاثے
ً
مثال قیمت
اثاثہ
6
ادھار رقم (جس کے ملےن کا گمان ہو)خواہ نقدرقم کی صورت میں دیا 50,000/-
7
8
10,000/50,000/-
9
ہو یا مال تجارت بیچےن کی وجہ سے واجب ہوا ہو
غیر ملکی کرنس ی(موجو د ہ ریٹ سے)
کمپنی کے شیرزجوتجارت( )Capital Gainکی نیت سے خریدے
ہوں،انکی پوری قیمت(موجودہ مارکیٹ ویلیو)
جو شیئرز نفع ) )Dividendکی غرض سے خریدے گئے،ان میں کمپنی
کے ناقابل
زکوة اثاثے( )Operating Assetsجیسے بلڈنگ ،مشینری وغیرہ کو منہا
کیا
ً
50,000/-
Slide 31
قابل زکوۃ اثاثے
3
نمبر
شمار
اثاثے
11کس ی جگہ اپنی امانت رکھوائی ہوئی رقم/سونا /چاندی/
مال تجارت۔
12کمیٹی (بیس ی) میں اپنی جمع شدہ رقم۔ (جب کہ بیس ی
وصول نہ ہوئی ہو)
13خام مال جو مصنوعات بنا کر فروخت کر نے کے لےی
خریدا گیا۔
اسٹاکقم
تیاراثاثو
14زکو ۃ
قابل
شدہںمالکیکاٹوٹل ر
15
کاروبار میں شراکت کے بقدر حصہ (قابل زکوة اثاثوں کی
ً
مثال قیمت
اثاثہ
10,000/10,000/200,000/20,000/11,10,000/50,000/-
Slide 32
(ب) وہ رقوم جو منہا کی جائیں گی:
نمبر1شمار رقوم
ً
مثال
1
واجب االداءقرضہ
2
کمیٹی (بیس ی) کے بقایا جات۔ (اگر یہ کمیٹی مل چکی
ہو)
یوٹیلٹی بلز جو زکوة نکالےن کی تاریخ تک واجب ہو چکے 10,000/-
ہوں۔
100,000/پارٹیوں کی ادائیگیاں جو ادا کرنی ہوں۔
5
100,000/-
3
4
10,000/100,000/-
مالزمین کی تنخواہیں ،جو زکوة نکالےن کی تاریخ تک
واجب ہو چکی ہوں۔
Slide 33
وہ رقوم جو منہا کی جائیں گی
نمبر2شمار رقوم
6
7
گزشتہ سال کی زکوة کی رقم ،اگر ابھی تک ذمہ میں
باقی ہو۔
قسطوں پر خریدی ہوئی چیز کی واجب االداءقسطیں
ٹوٹل رقم جو منہا کی جائے گی
ً
مثال
10,000/-
100,000/-
3,80,000/-
Slide 34
حساب زکوۃ
1
قابل زکو ۃ اثاثوں کی
ٹوٹل رقم
ٹوٹل رقم جو منہا کی -3,80,000/-
گی
ے
جائ
=7,80,000/وہ رقم جس پر زکوة
واجب ےہ
مقدار زکوة(قابل زکوة رقم کو چالیس پر 18,250/-
تقسیم کریں)
11,10,000/-
زکوۃ
واقیموا الصلوة و اتوالزکوة
Shariah Compliance
Department
Slide 2
فلسفہ زکوۃ
٭ زمین و آسمان ،کون و مکان سب ہللا ٰ
تعالی کا ےہ۔
ہ
ت واالرض
ّ ٰلِلّ َما فّی الس ہَّم ہو ّ
٭
مال ہللا کا انعام ےہ۔ اس نعمت کا شکر مال کو ہللا ٰ
تعالی کی منشاءکے
مطابق خرچ کرنا۔
٭
ہللا ٰ
تعالی نے بقاءعالم کے لےی مختلف لوگوں کو مختلف ذمہ داریاں
عطاءکی ہیں۔
٭
اغنیاءکے مال کا تحفظ اور فقراءکی قضاءحاجت کا ذریعہ ادائے زکوة ےہ۔
Slide 3
زکوة کی اہمیت
)1
واقیموا الصلوة و اتوالزکوة و ما تقدموا النفسک من خیر تجدوہ عند ہللا۔
(البقرة)
اور نماز پڑھا کرو اور زکوة دیا کرو اور (یقین کر لو) کہ جو نیکی تم اپےن لےی (مر نے سے پہلے) کر
لو گے اس (کے ثواب)
کو تم ہللا کے یہاں پاؤ گے۔
ً
قرآن پاک میں تقریبا 32مرتبہ نماز کے ساتھ زکوة کا ذکر کیا گیا ےہ۔
)2
قال جریر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ ،بایعت النبی علیہ الصلوة السالم علی اقامة
الصلوة وایتاءالزکوة والنصح لکل مسل
۔ (صحیح البخاری)
جریر بن عبدہللا ؓ فرماتے ہیں میں نے نبی ﷺ سے نماز پڑھےن اور زکوة دیےن اور ہر مسلمان کی خیر
خواہ ی کر نے (کے
اقرار) پر بیعت کی۔
Slide 4
زکوة دیےن میں ہمارا فائدہ!
ہللا کمثل حبة انبتت سبع سنابل فی کل سنبلة مائة حبة ہ ٰ
مثل الذین ینفقون اموالھ فی سبیل ہ ٰ
وہللا
یضاعف لمن یشاء۔ (البقرة)
)1
ان لوگوں کے مال کا حال جو ہللا کی راہ میں اپےن مال خرچ کر تے ہیں اس دانے کی مثل ہیں جو سات بالیں
نکالے اور ہر بالی میں سو
دانے ہوں (یعنی ایک چیز کا ثواب سات سو گنا ملے گا) اور ہللا جس کے لےی
چاےہ اس سے (بھی) بڑھا دیتا ےہ۔
)2
قال رسول ہللا ﷺ من ادی زکوة مالہ فقد ذہب عنہ
شرہ۔ (کنز العمال)
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :جس شخص نے اپےن مال کی زکوة ادا کر دی اس نے اس کے شر کو دور کر دیا
)3
عن سید نا الحسن قال :قال رسول ہللا ﷺ احصنوا اموالک بالزکوة و دا ُوو مرضاک
بالصدقة و استقبلوا امواج البال ،بالدعاءوالتضرع۔ (البہیقی ،ابو داود :المراسیل)
حضور علیہ الصلوة والسالم کا ارشاد ےہ کہ اپےن مالوں کو زکوة کے ذریعہ محفوظ بناؤ اور اپےن بیماروں
کا صدقہ سے عالج کرو اور بال اور مصیبت کی موجود کا دعا اور ہللا ٰ
تعالی کے سامےن عاجزی سے استقبال کرو۔
Slide 5
زکوة نہ دیں گے تو کیا ہو گا؟
)1عن بریرہ رض ی ہللا عنہ قال قال رسول ہللا ﷺ ما منع قوم الزکوة اال ابتالھم ہللا بالسنین۔
(الطبرانی)
سیدنا رسول اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ےہ کہ جو قوم بھی زکوة کو روک لیتی ےہ۔ حق ٰ
تعالی شانہ
اس کو قحط میں مبتال فرماتے ہیں۔
بحر اال بحبس الزکوة۔ (الطبرانی)
) 2قال عمر رض ی ہللا عنہ ،قال رسول ہللا ﷺ ما تلف مال فی بر و ٍ
حضور نبی برحق علیہ الصلوة السالم کا ارشاد گرامی ےہ جو مال کس ی جنگل یا دریا میں کہیں
بھی ضائع ہوتا ےہ وہ زکوة کے روکےن سے ضائع ہوتا ےہ۔
) 3عن اسماءرض ی ہللا عنہا قالت قال لی النبی ﷺ ال توکی فیوکی علیک۔ (البخاری)
اسماء رض ی ہللا عنہا نے روایت کی کہ نبی علیہ الصلوة والسالم نے فرمایا کہ اے اسماءاپےن مال
Slide 6
واقعہ صحابیؓ
حضرت ابی بن ؓ
کعب فرماتے ہیں کہ مجھے حضور نے ایک مرتبہ زکوة وصول کر نے کے لےی بھیجا۔ میں ایک صاحب کے پاس گیا۔ جب
انہوں نے اپےن اونٹ میرے سامےن کئے تو میں نے دیکھا کہ ان میں ایک سال کی اونٹنی واجب ےہ۔ میں نے ان سے کہا کہ ایک سالہ
اونٹنی دے دو۔ وہ کہےن لگے کہ ایک سالہ اونٹنی کس کام ،نہ تو وہ سواری کا کام دے سکتی ےہ نہ دودھ کا۔ یہ کہےن کے بعد انہوں
نے ایک نہایت عمدہ بہت موٹی تازی بڑی اونٹنی نکالی اور کہا کہ یہ لے جاﺅ۔ میں نے کہا میں تو اس کو قبول نہیں کر سکتا۔ البتہ
حضور اقدسﷺ خود سفر ہ ی میں تشریف فرما ہیں اور تمہارے قریب ہ ی آج منزل ےہ ،اگر تمہارا دل چاےہ تو براہ راست حضور
کی خدمت میں جا کر پیش کر دو۔ اگر حضور نے اجازت دے دی تو میں لے لوں گا۔ وہ صاحب اس اونٹنی کو لے کر میرے ساتھ چل
دیئے۔ جب ہم حضور کی خدمت میں پہنچے تو انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا ! آپ کے قاصد میرے پاس آئے تھے کہ میری زکوة لیں،
اور خدا کی قسم یہ سعادت مجھے اب سے پہلے کبھی نصیب نہیں ہوئی کہ حضور نے یا حضور کے قاصد نے کبھی مجھ سے مال
طلب کیا ہو،۔ میں نے آپ کے قاصد کے سامےن اپےن اونٹ کر دیئے۔انہوں نے ان کو دیکھ کر فرمایا کہ ان میں ایک سالہ اونٹنی واجب
ےہ۔ حضور ،ایک سالہ اونٹنی نہ تو دودھ کا کام دے سکتی ےہ نہ سواری کا ،اس لےی میں نے ایک بہترین اونٹنی ان کی خدمت میں
پیش کی تھی جو یہ میرے ساتھ حاضر ےہ ،انہوں نے اس کو قبول کر نے سے انکار کر دیا۔ اس لےی میں آپ کی خدمت میں الیا ہوں۔ یا
رسول ہللا ! اس کو قبول ہ ی فرما لیجئے۔ حضور نے فرمایاکہ تم پر واجب تو وہ ی ےہ جو انہوں نے بتایا۔ اگر تم نفل کے طور پر
زیادہ عمر کی عمدہ اونٹنی دیےت ہو تو ہللا جل شانہ ،تمہیں اس کا اجر دے گا۔ انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا ! میں اس ی لےی ساتھ
Slide 7
کس شخص پر زکوة فرض
ےہ؟
مسلمان
عاقل
آ زاد
بالغ
Slide 8
کس مال پر زکوة فرض
ےہ ؟
)1
)2
)3
)4
)5
)6
)7
نقدی
مال نامی ( قابل تجا رت )
حالل مال ہونا
نصاب ( مال کی خاص مقدار )
حاجت اصلی ہ سے زائد
ملکیت میں ہونا
قرض سے فارغ ہونا
Slide 9
صحت زکوة کی شرائط
)1
)2
)3
)4
)5
صحیح مصرف
عاقل بالغ مسلمان
نیت زکوة بوقت ادائیگی
تملیک ( مالک بنانا )
اس سے نفع مقصود نہ ہو
Slide 10
کن کو زکوة دے سکےت ہیں
)1
)2
)3
)4
)5
فقراءو مساکین
غالم کو آ زاد کرو انا
عاملین زکوة
مقرو ض
مسافر
Slide 11
کس کو زکوة نہیں دے
سکےت
غنی
صاحب نصاب
کافر
جس سے والدت کا رشتہ ہو ،اپےن اصول و
)1
)2
)3
)4
فرو ع
جس سے نکاح کا رشتہ ہو ،میاں ۔ بیوی
)5
ؓ
عباس و
سادات حسن یہ حسینیہ ،حضرت
)6
ؓ
ابو طالب کی اوالد
حا رث و خواجہ
Slide 12
زکوة کے مکروھات/
ناپسندیدہ باتیں
) 1فقیر کو اتنا دینا کہ خود صاحب
نصاب ہوجائے۔
) 2حج فرض ہو جائے۔
) 3بغیر ضرو رت دوسری جگہ منتقل
کرنا۔
Slide 13
نصاب
سونا :
سا ڑ ھے سات تو لے یعنی
87.48گرام
( اگر صرف اور صرف سونا
ہو )
چاندی :
سا ڑ ھے باون تو لے
یعنی 612.3گرام
مخلوط مال ( یعنی کچھ سونا کچھ چاندی
Slide 14
سال کا گزرنا
ایک دفعہ صاحب نصاب بن جانے کے
بعد سال ( قمری ) پور ا ہو نے کے بعد
مالیت کو دیکھا جائے گا د رمیان سال
میں کمی آنے سے زکوة ساقط نہ ہو گی۔
اور سال کے آخر میں کل مال ( نامی ) پر
زکوة ہو گی۔
Slide 15
لیکن …قرض سے فارغ
ہونا
اس مال کا قرض سے فارغ ہونا بھی
ضرو ری ےہ اس کا طریقہ یہ ہو گا کہ کل
مال سے جو قرض ذمہ ےہ اس کو منفی کر
دیں گے اور بقایا سے زکوة محسوب کی
جائے گی۔
لیکن یاد رےہ کہ قرض زکوة واجب ہو نے
سے پہلے ذمہ میں آیا ہو۔ اگر زکوة واجب
ہو نے کے بعد کوئی قرض ذمہ پر ہو تو اس
Slide 16
لیکن …قرض سے فارغ
ہونا
• نا رمل قسم کے قرضے مجموعی طور پر پور ی
مالیت سے منہا ہوں گے ،جبکہ
• تجا رتی قرضوں میں تفصیل یہ ےہ کہ اس سے اگر
ناقابل زکوۃ اثاثے خریدے ہیں مثال مشینری ت و وہ
قرض منہا نہیں ہو گا،
• اور اگر قابل زکوۃ اثاثے خریدے ہیں مثال خام
Slide 17
مال حاجت اصلیہ سے
زائد ہو
حاجت اصل ی ہ میں درج ذیل اشیاءشامل
ہیں۔
) 1رہےن کا گھر
) 2پہنےن کے کپڑے
) 3سواری
) 4گھریلو برتن
ً
) 5دیگر گھر کا سامان مثال اے س ی،
Slide 18
مال نامی ہونا
ی ع ن ی ا س م ا ل م ی ں ح ق ی ق ی ی ا ح ک م ی ط و ر پ ر ب ڑھ ےن کی
ص الح ی ت ہ و ۔ ٰ
لہ ذا
)1
ً
معاش ک ے آ الت م ثال :ڈ ا ک ٹ ر ک ے ا و ز ا ر ،د ر ز ی کی
س ال ئ ی م ش ی ن ،ف ی ک ٹ ری کی م ش ی ن ،د ھ وب ی کی س ال ئ ی م ش ی ن
وغ ی رہ پ ر زکوة نہیں
)2
د ا ن ت پ ر س و ن ے کا خ و ل چ ڑھ ا ی ا ت و ا س پ ر زک وة ن ہ ی ں ۔
)3
ذاتی گھر ( ب ال کا ر و ب ا ری ن ی ت ) ک را ی ہ پ ر چ ڑھ ا ئ ے ت و
Slide 19
ملک میں ہونا
کہیں سے مال ملےن کی امید تھی اور
اس ی امید پر پہلے سے ہ ی زکوة دے ت و
ادا نہ ہو گی۔
ہاں البتہ
چلےت ہو ئے کارو بار میں آئندہ سال کی
زکوة دے دی تو ادا ہو جائے گی مگر
سال کے آخر میں حساب کرنا ہو گا۔
Slide 20
ٰ
لہذا
اگر نقد رو پیہ ،سونا ،چاندی
یا مال تجا رت ان شرائط کو
پور ا کرے گا تو اس پر زکوة
فرض ہو گی۔
Slide 21
احتیاط!مستحق کون؟
ایسا شخص جس کے پاس سا ڑ ھے
52تو لے چاندی مالیت کی مقدار
ضرو رت سے زائد مقدار میں سامان
ےہ اگرچہ وہ تجا رت کا نہیں اور
اس مال پر زکوة بھی نہیں لیکن اس
کو زکوة دینا جائز نہیں کیونکہ وہ
فقیر یا مسکین کے زمرہ میں نہی ں
Slide 22
زکوة کی اہم شرط :مالک
بنانا
یعنی فقیر یا جس شخص کو زکوة دی جا رہ ی
ےہ اس فرد واحد کو اس کا مالک بنانا !
ٰ
لہ ذا خیراتی رفاہ ی ادارو ں میں زکوة دینی ہو ت و
صرف ان ہ ی ادارو ں کو زکوة دی جائے جنہوں
نے شریعت کی رو شنی میں زکوة کی تملیک ک ا
باقاعدہ نظام بنایا ہو۔
اس زکوة کی رقم سے براہ راست عملے کی
تنخواہ ،ادا رے کے بل یا دیگر اخراجات نکالےن
سے زکوة ادا نہ ہو گی۔
Slide 23
چند متفرق مسائل
• بینکوں سے زکوۃ کی کٹوتی کا حکم۔ ادائیگی سے پ ہلے نیت،
احتیاطا
• فیس ویلیوپرکمپنی کے شیئرز کی زکوۃ کاٹنا۔فیس ویلیو
اور مارکیٹ ویلیو کا فرق دینا ہو گا
• شمس ی تا ریخ کا اعتبار ےہ یا قمری ؟ 2.60
• زیور کی زکوۃ کس کے ذمہ ؟ شوہر یا بیوی ؟
• پبلسٹی پر زکوۃ کی رقم لگانا
Slide 24
چند متفرق مسائل
• زکوۃ میں کھانا کھالنا
• زیور سے کھوٹ اور نگینوں کا وز ن نکاال جائے گا
• تھوڑ ی تھوڑ ی کر کے زکوۃ دینا
• کرایہ مکان پر زکوۃ کا حکم
• اپےن پراویڈنٹ سے لےی ہو ئے قرض کا حکم ،منہا نہی ں ہو گا
• مالزم /ماس ی کو زکوۃ دینا
Slide 25
بہرحال
زکوة نکالےن کے مسائل پی چیدہ
تو نہیں لیکن ان سب کو
ملحوظ رکھنا ضرو ری ےہ تاک ہ
ہماری زکوة صحیح طرح سے
ادا ہو جائے۔
Slide 26
آج!
ہمارے جمع ہو نے کا مقصد یہ ےہ
کہ اہم مسائل تو ہم علماءاور مفتی
حضرات سے ہ ی معلوم کریں گے البتہ عا م
حاالت میں اپنی زکوة نکالےن کا طریقہ ہمیں
آنا چاہئے۔ ٰ
لہ ذا اب آپ حضرات کو ایک
فا رم دیا جائے گا اس کو پر کر کہ اپنی
زکوة کا حساب کر نے کی کوشش کریں ہم
آپ کی معاونت کے لےی یہاں موجود ہیں۔
Slide 27
زکوۃ فارم
ZAKAT FORM
Slide 28
زکوة کے حساب کا آسان
طریقہ
(TOTAL ZAKATABLE ASSETS –
LIABILITIES)=/40
Slide 29
(الف)قابل زکوۃ اثاثے
1
نمبر
شمار
اثاثے
ً
مثال قیمت
اثاثہ
1
سونا (خواہ کس ی شکل میں ہو)
50,000/-
2
چاندی(خواہ کس ی شکل میں ہو)
10,000/-
3
مال تجارت یعنی بیچےن کی حتمی نیت سے خریدا ہوا مال
300,000/-
4
بینک میں جمع شدہ رقم
100,000/-
5
اپےن پاس موجود رقم
100,000/-
Slide 30
قابل زکوۃ اثاثے
2
نمبر
شمار
اثاثے
ً
مثال قیمت
اثاثہ
6
ادھار رقم (جس کے ملےن کا گمان ہو)خواہ نقدرقم کی صورت میں دیا 50,000/-
7
8
10,000/50,000/-
9
ہو یا مال تجارت بیچےن کی وجہ سے واجب ہوا ہو
غیر ملکی کرنس ی(موجو د ہ ریٹ سے)
کمپنی کے شیرزجوتجارت( )Capital Gainکی نیت سے خریدے
ہوں،انکی پوری قیمت(موجودہ مارکیٹ ویلیو)
جو شیئرز نفع ) )Dividendکی غرض سے خریدے گئے،ان میں کمپنی
کے ناقابل
زکوة اثاثے( )Operating Assetsجیسے بلڈنگ ،مشینری وغیرہ کو منہا
کیا
ً
50,000/-
Slide 31
قابل زکوۃ اثاثے
3
نمبر
شمار
اثاثے
11کس ی جگہ اپنی امانت رکھوائی ہوئی رقم/سونا /چاندی/
مال تجارت۔
12کمیٹی (بیس ی) میں اپنی جمع شدہ رقم۔ (جب کہ بیس ی
وصول نہ ہوئی ہو)
13خام مال جو مصنوعات بنا کر فروخت کر نے کے لےی
خریدا گیا۔
اسٹاکقم
تیاراثاثو
14زکو ۃ
قابل
شدہںمالکیکاٹوٹل ر
15
کاروبار میں شراکت کے بقدر حصہ (قابل زکوة اثاثوں کی
ً
مثال قیمت
اثاثہ
10,000/10,000/200,000/20,000/11,10,000/50,000/-
Slide 32
(ب) وہ رقوم جو منہا کی جائیں گی:
نمبر1شمار رقوم
ً
مثال
1
واجب االداءقرضہ
2
کمیٹی (بیس ی) کے بقایا جات۔ (اگر یہ کمیٹی مل چکی
ہو)
یوٹیلٹی بلز جو زکوة نکالےن کی تاریخ تک واجب ہو چکے 10,000/-
ہوں۔
100,000/پارٹیوں کی ادائیگیاں جو ادا کرنی ہوں۔
5
100,000/-
3
4
10,000/100,000/-
مالزمین کی تنخواہیں ،جو زکوة نکالےن کی تاریخ تک
واجب ہو چکی ہوں۔
Slide 33
وہ رقوم جو منہا کی جائیں گی
نمبر2شمار رقوم
6
7
گزشتہ سال کی زکوة کی رقم ،اگر ابھی تک ذمہ میں
باقی ہو۔
قسطوں پر خریدی ہوئی چیز کی واجب االداءقسطیں
ٹوٹل رقم جو منہا کی جائے گی
ً
مثال
10,000/-
100,000/-
3,80,000/-
Slide 34
حساب زکوۃ
1
قابل زکو ۃ اثاثوں کی
ٹوٹل رقم
ٹوٹل رقم جو منہا کی -3,80,000/-
گی
ے
جائ
=7,80,000/وہ رقم جس پر زکوة
واجب ےہ
مقدار زکوة(قابل زکوة رقم کو چالیس پر 18,250/-
تقسیم کریں)
11,10,000/-