2 ہمارا وژن ٓ قران و سنت کی مستند تعلیمات کو عوام الناس تک پھیالنا ےہ۔ 3 4 علم الفرائض 5 6 7 8 اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے.
Download
Report
Transcript 2 ہمارا وژن ٓ قران و سنت کی مستند تعلیمات کو عوام الناس تک پھیالنا ےہ۔ 3 4 علم الفرائض 5 6 7 8 اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے.
1
2
ہمارا وژن
ٓ
قران و سنت کی مستند
تعلیمات کو عوام الناس
تک پھیالنا ےہ۔
3
4
علم الفرائض
5
6
7
8
اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے مقابلے
میں انسانی عقلی علم کو ترجیح دی گئی تو فساد ہوا
کیوں کے ہللا سے ھٹ کر انسانی علم خودغرض ی پر مشتمل ھوتا
ےہ
9
10
11
وراثت وہ حق ےہ جس کو ہللا تعالی نے
اپنی کتاب میں بندوں کے حق میں مقرر
فرمایا ےہ اور اس کو ایک ایسا محکم
فرض قرار دیا جس میں تغیر و تبدیل کی
کوئ گنجائش نہیں چنانچہ احکام
ٓ
ٓ
کاآغاز
ً یُ ُوصُیُکُمُ ہللاُ فُی اُ ُو ُلدُکُمُ ً
12
اور پھر فرمایا
ً
13
14
اور ایک اور جگہ حکم ےہ
15
َّ
فليحذر الذين يخُالفون عن أمُره
أن تصيبهم فتنةُ أو يصيبهمُ عذاب
أليم ()63
سورہ نو ُر
شان نزول
حضرت اوس بن ثابت انصاری رض ی ہللا عنہ ،زوجہ
ام کحہ ،تین بیٹیاں
پرانے رواج پر ان کے بھائیوں خالد و عرفطہ کو دیا
حضور صلی ہللا علیہ وسلم سے فریاد
تو یہ آیات نازل ہوئیں
َّ
ن
لُلُرجُالُ نصيب مما ترك ال ُوالدان واْلقربو ُوللنساء
َّ
َّ
َّ
ل منه أو
نصيب مما ترك الوالدان واْلقربون مما ق ُ
ً
ً
كثر نصيبا مفروضا ()7
16
مطلق حصے کا ذکر معاملہ موقوف
پھر کچھ عرصہ بعد
سعد بن ربیع شہید غزوہ احد
زوجہ ،دو بیٹیاں
ترکہ چچا نے لے لیا
ان کی فریاد پر یہ آیات نازل ہوئیں
یوصیکم ہللا فی اولدکم للذکر مثل حظ النثیین
17
احادیث
جو شخص اپےن وارث کو میراث سے محروم
کرے گا ہللا تعالی اس کو جنت سے محروم
فرمائیں گے ،
سنن دارمی
18
19
20
النساء۔11
21
22
النساء۔12
23
پر
وراثت كے احكامات ُ
عمل كا صلہ
ِ
ِ
ود اللّه َوَمن
د
ح
ك
ل
ت
ْ
ُ
َ
ُ ُ
ِ
يُط ِع اللّهَ َوَر ُسولَ ُه
ِ
ٍ
ِ
يُ ْدخ ْلهُ َجنات تَ ْجري
ِ
ِ
َ
ار
ه
ن
ل
ا
ا
ه
ت
ح
ت
ن
م
ْ
َ
َْ
َُ
ِ
ِ
ِ
ِ
ك
د
ال
خ
ين ف َيها َو َذل َ
َ َ
الْ َفوُز الْع ِ
ظي ُ {النساء}13
ْ َ ُ
24
پر
وراثت كے احكامات ُ
عمل نہ کر نے کا انجام
َوَمن يَ ْع ِ
ص اللّ َه
َوَر ُسولَهُ َويَتَ َعد
ِ
ودهُ يُ ْدخ ْلهُ نَ ًارا
د
ح
ُ
ُ َ
ِ
ِ
َخال ًدا ف َيها َولَ ُه
ذاب ُّم ِهين {النساء}14
ع
َ
َ ٌ ٌ
وجہ تسمیہ
فُ ُرائُضُ جمع ےہ فُ ُریُضُةُ کی ،لغت
میں مقرر اور طہ شدہ حصے کو
فُ ُریُضُةُ کہےت ہیں ۔ ہر ایک وارث کے
جدا جدا حصے مقرر کر نے کی وجہ سے
اس کو عُلُمُ الُفُ ُرائُضُ کہےت ہیں۔
25
تعریف ترکہ
ترکہ یا میراث وہ مال ےہ
جسے کوئی انسان مر تے
وقت چھوڑتا ےہ
26
تعریف علم میراث
وہ علم جس سے حصوں کے
مطابق ترکہ کی تقسیم اور
مستحقین معلوم ہو تے ہیں
27
موضوع
غرض
تقسیم
ترکہ اور
تعین
مستحقین
تقسیم اور
تعین پر قد ُرت
28
29
َّ
عن عبد الله بن عمرو بن العُاصُ
َّ
َّ
َّ َّ
َّ
أن رسول الله صلى الله عليُه وسلم قال العلمُ ثالثة وما
َّ
سوى ذلك فهو فضل آية محكمُة أو سنة قائمة أُو
فريضة عادلةُ
ابو داود
قال أبو موس ی :من علم القرآن ُولم يعلم الفرائُض فإنَّ
مثله مثل البرنس ل وجه لهُ أو ليس له وجهُ.
سنن دارمی
30
31
۱۔قرابت حقیقی
۲۔نکاح
32
33
۱۔مورث
۲۔وارث
۳۔ترکہ
34
ترتیب
استحقاق
ترکہ
35
۱۔تجہیز وتکفین
۲۔ادائگی قرض
۳۔وصیت۱/۳مال
۴۔ ادائے حقوق ذوی الفروض
۵۔ ادائے حقوق عصبات
36
۶۔ ذوی الفروض نسبیہ کو دوبارہ
۷۔ ادائے حقوق ذوی الرحام
۸۔زوجین میں کس ی کو دوبارہ دینا
۹۔جس کے لےی تہائی مال سے زیادہ کی ُوصیت
کی
۱۰۔مختلف عوامی فالح وبہبودمیں خرچ کرنا
37
موانع
استحقاق
ترکہ
38
۱۔قتل مورث
۲۔اختالف دین/
اسالم وکفر
39
تقسیم میراث
سے پہلے
40
۱۔تجہیز وتکفین
۲۔ادائگی قرض
۳۔وصیت ۱/۳مال
41
42
۱۔ذُ ُوی الُفُ ُر ُوضُ
۲۔عُصُبُاتُ
۳۔ذُ ُوی الُرحُامُ
43
44
ذوی
الفروض
ذوی الفروض
چار مرد
۲۔دادا
۱۔باپ
۳۔اخیافی بھائی
۴۔شوہر
45
ذوی الفروض
نو عورتیں
ی۲۔والدہ۳۔بیٹی
۱۔بیو ُ
۴۔ پوتی ۵۔حقیقی بہن
۶۔ماں شریک بہن۷۔ دادی ۸۔
نانی ۹۔ باپ شریک بہن
46
عصبہ
بنفسہ
47
درجہ۱۔مذکر اولد
{بیٹا،پوتا،پڑ پوتا}
درجہ۲۔میت کیاصل
{باپ،دادا،پردادا}
48
درجہ۳۔باپ کی مذکر اولد
{بھائی ،بھائی کا بیٹا}
درجہ۴۔داداپردادا کی اولد
{چچا ،چچازاد}
49
عصبہ
بغیرہ
50
چار عورتیں بھائی کے ساتھ بحیثیت عصبہ
حصہ پاتی ہیں
۱۔بیٹی۲۔ پوتی۳۔سگی بہن ۴۔باپ
شریک بہن
ان پربھائی کی موجودگی میں للذکر مثل حظ
النثیین کا اصول لگو ہو گا
51
عصبہ مع
غیرہ
52
وہ سگی اور سوتیلی بہنیں جوبیٹیوں یا پوتیوں
الخُ ُواتُ
ساتھ بمطابق حدیث اُجُعُلُ ُو ُ
مُعُ الُبُنُاتُ عُصُبُةُ
ذو الفروض سے بچے ہوے ترکہ کی مستحق ہو
تی ہیں
شرط۔بھائی نہ ہو{بیٹیوں یا پوتیوں کا }
53
ذوالرحام
54
میت کے تما م رشتہ دار جو ذوی
الفروض اور عصبہ نہ ہو میت
سے انکا رشتہ کس ی خاتون کے
ں
واسطے سے ہو یا خود خاتون ہو ُ
مثال نانا،نواس ی،نواسہ،ماموں
اورخالہ
55
عصبہ کی
ترتیب
56
ترتیب
نمبر
نام عصبہ
ترتیب
نمبر
نام عصبہ
1
میت کا
بیٹا
10
میت کا
سوتیل بھتیجا
2
میت کا
پوتا
11
میت کے
سگے بھائی کا پوتا
3
میت کا
پڑ پوتا
12
میت کا
باپ شریک بھائی کا پوتا
4
میت کا
باپ
13
میت کا
سگا چچا
5
میت کا
دادا
14
میت کا
سوتیل چچا
6
میت کا
پردادا
15
میت کا
سگا چچا زاد بھائی
7
میت کا
سگا بھائی
16
میت کا
سوتیلچچا زاد بھائی
8
میت کا
باپ شریک بھائی
17
میت کے
9
میت کا
سگا بھتیجا
18
میت کے سوتیلےچچا زاد بھائی کا بیٹا
57
سگے چچا زاد بھائی کا بیٹا
ترتیب نمبر
نام عصبہ
19
میت کے
باپ کا سگا چچا
20
میت کے
باپ کا سوتیل چچا
21
میت کے
باپ کے سگے چچا کابیٹا
22
میت کے
باپ کے سوتیلے چچا کا بیٹا
23
میت کے
باپ کے سگے چچا کا پوتا
24
میت کے
باپ کے سوتیلے چچا کا پوتا
58
اولوالرحام
کی ترتیب
59
ترتیب
نمبر
نام اولوالرحام
ترتیب
نمبر
نام اولوالرحام
1
میت کی
بیٹیوں کی اوالد
10
میت کی
پھوپھی
2
میت کی
پوتیوں کی اوالد
11
میت کے
باپ کاماں شریک بھائی
3
میت کا
نانا
12
میت کے باپ کےماں شریک بھائی کی اوالد
4
میت کا
پر نانا
13
میت کی
5
میت کے
دادا کی والدہ
14
میت کے
6
میت کی
بہن کی اوالد
15
میت کا چچا کی بیٹی اور اس کی اوالد
7
میت کی
بھتیجیاں
16
میت کی ماں یا باپ کی پھوپھی ،خالہ اور ماموں
8
میت کی
ببھتیجیوں کی اوالد
9
میت کے
ماں شریک بھائی کی اوالد
60
خالہ
ماموں اور ان کی اوالد
غیر وارث
رشتہ دار
61
۱۔سوتیلی ماں
۲۔سوتیال باپ
۳۔سوتیلی اولد
۴۔ سسرالی رشتہ دار
62
ساس سسر وغیرہ ،بیوی کے بھائ
بہن ،داماد ،بہو ،بھاوج ،چچی،
خالو ،بہنوئی۔ یہ
وارث اس لئے نہیں ہو تے کہ ان کا
نسبی تعلق دوسرے خاندان سے
ہوتا ےہ اور یہ اپےن خاندان میں
63
ذوي الفروض حاالت
باپ
وْلبويه لكل واح ٍد مُنهما ُّ
السدس مُماَّ
ترك إن كان له ولد فُإن لم يكن لُه
ُّ
ولد وورثه أبواه ف ُلمه الثلث
سورۃ النساء۔۱۱
64
نمبر
حاالت
حیثیت
فرضیت
فقط
1
2
3
65
حصہ
{} 1 / 6
سدس
فرضیت و
عصبہ
سدس
اور باقی
عصبہ
فقط
کل
یاباقی
شرائط
باپ
جبکہ میت کا بیٹا یا پوتا-
پر پوتا {تا آخر} موجود
ہوں۔
جبکہ میت کی بیٹی یا پوتی-پر
پوتی وغیرہ موجود ہو۔ بیٹا
نہ ہو۔
جبکہ میت کی اولد
موجود نہ ہو۔
ذوي الفروض حاالت
ماں
وْلبويه لكل واح ٍ ُد منهما ُّ
السدس مُماَّ
ترك إن كان له ولد فُإن لم يكن لُه
ُّ
ولد وورثه أبواه فُلمه الثلث فُإن
ُّ
كان له إخوة فلمهُ السدسُ
66
سورۃ النساء۔۱۱
نمبر حاالت
حیثیت
فرضیت
1/6
1
2
سدس
فرضیت
3
فرضیت
67
حصہ
1/3
ثلث
ماں
جبکہ میت کی اولد یا کس ی بھی
شرائط
جہت کے دو یا زیادہ بہن بھائی
موجود ہوں۔ {حقیقی ،عالتی،
جبکہ میت کی اولد،دو یا زیادہ
اخیافی}
جہت کے بہن بھائی موجود نہ
ہوں۔اگرچہ ایک بہن یا بھائی
موجود ہو۔
زوج یا
زوجہ میت کے وارثوں میں صرف ماں باپ اور شوہر
سے باقی ہوں یا صرف ماں باپ اور بیوی ہوں تو
کا
1/3شوہر یا بیوی کا حصہ دیےن کے بعد جو بچ
جائے اسمیں سے تیسرا حصہ۔
ثلث
ذوي الفروض حاالت
دادا
حضرت ابو بکر ،ابن عباس ،ابن
زبیر رض ی ہللا عنہم فرماتے ہیں
ُّ
اُلُج ُد اُبُ یعنی دادا باپ کی جگہ
ہوتا ےہ۔
68
اجماع صحابہ و امت]
شرائط
دادا
نمبر حاالت
حیثیت
حصہ
1
فرضیت
فقط
1/6
سدس
جبکہ میت کا بیٹا یا پوتا پڑپوتا موجود ہ ُو
اور باپ موجود نہ ہو۔
1/6
سدس
اور باقی
جبکہ میت کی بیٹی پوتی ،پڑپوتی
موجود ہو اور باپ موجود نہ ہو ۔ اور
بیٹا موجود نہ ہو۔
فرضیت و
عصبہ
2
3
عصبیت
فقط
4
محروم
69
کل یا جبکہ میت کے بیٹا ،پوتا ،بیٹی،پوتی وغیرہ
باقی
موجود نہ ہوں۔
کچھ
نہیں
جبکہ میت کا باپ موجود ہو۔
ذوي الفروض حاالت
ماں شریک بھائ
بہن
وله أخ أو أخت فُلكل
ُّ
السدس فإن
واح ٍد منهما ُ
كانوا أكثر من ذُلك فهم
ُّ
70
نمبر حاالت
حیثیت
1
فرضیت
1/6
سدس
2
فرضیت
ثلث1/3
3
محروم
کچھ
نہیں
71
حصہ
شرائط
ماں شریک بھائ بہن
جبکہ ایک ہو اور میت کی اولد اور
باپ دادا موجود نہ ہو
جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت
کی اولد اور باپ دادا موجود نہ
ہوں۔
جبکہ میت کا باپ یا دادا یا
اولد موجود ہو۔
ذوي الفروض حاالت
نانی اور دادی
[جد صحیحہ]
حضرت ابو سعید رض ی ہللا عنہ
ّ
فرماتے ہیں رسول نے جدہ کو
چھٹا حصہ عطا کروایا۔
72
نانی اور دادی
حصہ
نمبر حاالت
حیثیت
1/6
سدس
1
فرضیت
2محروم
73
شرائط
نانی اور دادی
ایک ہو یا زیادہ ہوں ایک درجے کی
ہوں لیکن میت کی ماں موجود نہ
ہو۔ دادی کے لےی مزید شرط یہ ےہ
کہ میت کا باپ موجود نہ ہو۔
میت کی ماں موجود ہو تو سب
کچھ
نہیں محروم۔ دادا موجود ےہ تو اوپر والیاں
محروم ،قریبہ موجود ہو تو بعیدہ
محروم۔
ذوي الفروض حاالت
پوتی
ابن مسعود فرماتے ہیں میں نے رسول سے سنا ےہ
کہ نصف بیٹی کو ،چہٹا حصہ پوتی کو ،باقی بہن
کو دیا جائے۔ اور صحابہ و فقہا کا اس بات پر
اجماع ےہ کہ جب بیٹی نہ ہو تو پوتی تمام حالتوں
میں اسکی قائم مقام ےہ۔
74
نمبر حاالت
حیثیت
1
فرضیت
حصہ
نصف
جبکہ یہ ایک ہو اور میت کا
بیٹا اور پوتا موجود نہ ہو۔
ثلثان
2/3
جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت
کا بیٹا بیٹی اور پوتا موجود نہ
ہوں۔
1/2
2
فرضیت
3
فرضیت
75
شرائط
پوتی
1/6
سدس
جبکہ میت کی ایک بیٹی موجود
ہو اور بیٹا یا پوتا موجود نہ
ہو۔
نمبر حاالت
حیثیت
عصبیت
بالغیر فی
الباقی
4
5
عصبیت
بالغیر فی
الکل
6
محروم
76
حصہ
پو تے کا
نصف
پو تے کا
نصف
کچھ
نہیں
شرائط
پوتی
جبکہ میت کا بیٹا موجود نہ
ہو اور بیٹی یا بیٹیوں کے ساتھ
پوتا موجود ہو۔
جبکہ میت کا بیٹا بیٹی
موجود نہ ہوں اور پوتا
موجود ہو ۔
جبکہ میت کا بیٹا موجود
ہو یا دو بیٹیاں موجود ہوں
اور پوتا موجود نہ ہو۔
سگی بہن
ذوي الفروض حاالت
إن امرؤ هلك ليس له ولُد وله أخت فلهُا
نصف ما ترك وهو يرثهُا إن لم يكن لها
ُّ
الثلثان مُماَّ
ولد فإن كانتا اثنتینُ فلهما
ً
ً
ال ونساءً
ترك وإن كانوا إخوة رج ُ
َّ
فللذكر مثل حظ اْلنُثيین يبین
النساء 176
77
نمبر حاالت
حیثیت
حصہ
نصف
1
فرضیت
2
فرضیت
3
عصبہ مع
الغیر
4
عصبہ
بالغیر
78
محروم
1/2
شرائط
سگی بہن
جبکہ ایک ہو اور میت کا عینی بہائی باپ دادا
اور اولد میں سے کوئی موجود نہ ہو
ثلثان
ر
جبکہ دو یا زیادہ ہو او میت کا عینی بہائی باپ
2/3
دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ ہو
بیٹی یا
پوتی
سےباقی
جبکہ میت کی بیٹی پوتی موجود ہو اورعینی
بہائی باپ دادا اور اولد ذکورمیں سے کوئی
موجود نہ ہو
بھائی
کا
نصف جبکہ میت کا باپ دادا یا اولد ذکور میں
جبکہ میت کا عینی بہائی موجود ہو اورباپ دادا اور
اولد ذکورمیں سے کوئی موجود نہ ہو
ذوي الفروض حاالت
باپ شریک بہن
إن امرؤ هلك ليس له ولُد وله أخت فلهُا
نصف ما ترك وهو يرثهُا إن لم يكن لها
ُّ
الثلثان مُماَّ
ولد فإن كانتا اثنتینُ فلهما
ً
ً
ال ونساءً
ترك وإن كانوا إخوة رج ُ
َّ
فللذكر مثل حظ اْلنُثيین يبین
النساء 176
79
نمبر حاالت
1
2
3
4
80
باپ شریک بہن
شرائط
حیثیت حصہ
نصف جبکہ ایک ہو اور میت کے عینی بہن بہائی عالتی
بہائی باپ دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ
فرضیت
1/2
ہو
فرضیت ثلثان جبکہ دو یا زیادہ ہو اور میت کا عینی بہن بہائی
2/3عالتی باپ دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ
ہو
جبکہ میت کی ایک عینی بہن موجود ہو اور
1/6
فرضیت سدس عینی یا عالتی بہائی باپ دادا اور اولد میں سے
کوئی موجود نہ ہو
عصبہ مع بیٹی یا
الغیر
پوتی
سےباقی
جبکہ میت کی بیٹی پوتی موجود ہو
اورعینی بھائی باپ دادا اور اولد
ذکورمیں سے کوئی موجود نہ ہو
نمبر حاالت
حیثیت
حصہ
شرائط
باپ شریک بہن
عص
بہ بھائی جب میت کا عالتی بھائی موجود ہو
بالغی کا
اور عینی بھائی ،باپ ،دادا اور
نصف
ر
اولد ذکور میں سے کوئی موجود نہ
۵
محروُ
م
محروم
7
81
کچھ
نہیں
کچھ
نہیں
ہو۔جبکہ میت کی دو عینی بہنیں
موجود ہو یا عصبہ شدہ ایک
عینی بہن موجود ہو
جبکہ میت کا باپ دادا عینی
بھائی یا اولد ذکورمیں سے
کوئی موجود ہو
ذوي الفروض حاالت
شوهر
ولكم نصف ما ُترك
أزواجكم إن لمُ يكن
له َّن ولد فإنُ كان لهنَّ
الربع مماَّ
ولد فلكم ُُّ
82
نمبر حاالت
حیثیت
نصف
1
فرضیت
2
حصہ
فرضیت
میت کی کوئ اولد موجود نہ ہو
1/2
ربع
1/4
83
شرائط
شوهر
میت کی کوئ اولد موجود ہو
ذوي الفروض حاالت
بیوی
َّ
َّ
ُّ
ولهن الربع مُما تركتُم
إن لم يكن لكُم ولد فإُن
كان لكم ولد ُفلهنَّ
ُّ
َّ
الثمن مما ت ُركتم
84
نمبر حاالت
حیثیت
حصہ
شرائط
بیوی
ربع
1
1/4
میت کی کوئ اولد موجود نہ ہو
فرضیت
ربع
2
فرضیت
1/8
85
میت کی کوئ اولد موجود ہو
ذوي الفروض حاالت
بیٹی
َّ
ً
فإن كن نساء فوق
َّ
اثنتین فلُهن ثلثُا ما
ترك وإن كانُت
ً
86
نمبر حاالت
حیثیت
1
فرضیت
2
فرضیت
3
عصبہ
بالغیر
87
حصہ
شرائط
بیٹی
نصف
جبکہ یہ ایک ہو اور میت کا بیٹا
موجود نہ ہو۔
ثلثان
2/3
جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت کا بیٹا
موجود نہ ہوں۔
بیٹے
کا
نصف
جبکہ میت کابیٹا موجود ہو۔
1/2
اصول فروع ترکہ
اصول اصل کی جمع ےہ لغوی معنی بنیاد ےہ۔
علم الفرائض کی اصطلح میں اصل سے مراد وہ
مختصر ترین عدد ہوتا ےہ جس سے قرآن مجید
کے بیان کردہ چھ فروض {جمعا یا فردا} بل کسر
برآمد ہوسکیں۔ ایسے عدد کو ذو افعاف اقل کہا
جاتا ےہ۔
88
قرآن مجید کے بیان کردہ چھ فروض کو باہمی نسبت اور
ضبط قواعد کے لحاظ سے دو طائفوں میں تقسیم کیا جاتا
ہے۔ ہر ایک کا اصل درج ذیل ہے۔
طائفہ اولی
فرض
اصل
نصف 1/2
2
4
8
ثلثان 2/3
ثلث 1/3
3
3
سدس 1/6
6
ربع 1/4
ثمن 1/8
طائفہ ثانیہ
89
قاعدہ نمبر : 1
جب کسی ایک ہی طائفہ یا زیادہ فروض کا اجتماعی اصل مطلوب ہو تو ان میں
چھوٹے فرض کا اصل سب کا اصل ہوگا اسلئے کہ وہ بڑا عدد ہوگا۔ جیسے:
نصف اور ربع کا اصل
4
اصل مسئلہ 4
1/4
1/2
اصل مسئلہ 8
نصف اور ثمن کا اصل
8
ثلثان اور ثلث کا اصل
8
90
1/2
1/4
1/8
اصل مسئلہ 3
2/3
1/3
ثلثان ،ثلث اور سدس کا اصل
6
ثلث اور سدس کا اصل
6
91
اصل مسئلہ 6
1/6
2/3
اصل مسئلہ 6
1/3
1/6
1/3
قائدہ نمبر : 2
جب طائفہ اولی میں سے کوئی فرض طائفہ ثانیہ کے ساتھ ہو تو اصل مسئلہ
مندرجہ ذیل ہوگا۔
نصف ہو تو اصل مسئلہ اصل 6ہوگا
ربع ہو تو اصل مسئلہ اصل 12ہوگا
ثمن ہو تو اصل مسئلہ اصل 24ہوگا
مثا لیں:
اصل مسئلہ 6
1/2
92
1/3
2/3
اصل مسئلہ 12
1/3
1/4
1/6
اصل مسئلہ 24
1/3
1/8
1/6
2/3
اصل مسئلہ 24
1/8
1/4
1/3
2/3
اصل مسئلہ 12
1/4
93
1/2
1/6
1/3
باپ
مثال
نمبر1
اصل مسئلہ6
94
میت
باپ
بیٹا
1/6
عصبہ
پر پوتا
محروم
باپ
اصل
مسئلہ
باپ
تعصیب فی الکل
95
میت
ماں
1/3
باپ
اصل مسئلہ
باپ
1/6
96
میت
بیٹی
1/2
3حالتیں
مثال نمبر1کا پہال حصہ
اصل مسئلہ6
ماں
1/6
97
میت
1بیٹا
بیٹی
للذ کر مثل حظ االنثیین
ماں
مثال نمبر1کا دوسراحصہ
اصل مسئلہ 6
ماں
1⁄6
98
میت
3عالتی
بہنیں
2⁄3
ماں
اصل مسئلہ 6
99
مثال نمبر2
میت
ماں
1سگی بہن
1/3
1⁄2
ماں
مثال نمبر تین کا
پہالحصہ
اصل مسئلہ
6میت
باپ
ماں
﴿1⁄3مابقی
عصبہ
الزوج﴾
100
شوہر
1⁄2
ماں
اصل مسئلہ 6
101
میت
دادا
چار
حالتیں
اصل مسئلہ
6
102
میت
دادا
اصل مسئلہ 6
103
میت
دادا
اصل مسئلہ
6میت
104
دادا
اصل مسئلہ
دادا
محروم
105
مثال نمبر4
میت
باپ
کل مال﴿عصبیت﴾
ماں شریک
بھائی بہن
اصل مسئلہ6
106
3حالتیں
میت
مثال نمبر2
اصل مسئلہ6
107
میت
مانشریک
بھائی
بہن
اصل
مسئلہ6
1اخیافی
محرو
بھائیم
108
مثال
نمبر3
میت
باپ
عص
بہ
بیویُ
1⁄4
داد
ی
نانی
2حالتیں
مثال نمبر1
اصل
مسئلہیا6
دادی
109
نانی
1⁄6
میت
بیٹی
1⁄2
دادی
یا
نانی
مثال نمبر2
اصل مسئلہ
6
دادی یا میت
نانیُو
محر
م
110
ماں
1/3
دادی
یا
نانی
مثال نمبر3
اصل مسئلہ
6
دادی یا
نانیوُ
محر
م
111
میت
نانی
1/3
باپ
عصبہ
6حالتیں
اصل مسئلہ
6
میت
پوتی
112
1/2
باپ
+1/6تعصیب
ماں
1/6
پوتی
اصل مسئلہ
6
3پوتیاں
2/3
113
مثال نمبر2
میت
باپ
+1/6تعصیب
دادا
محروم
مثال نمبر3
اصل مسئلہ 6
1پوتی
1/6
114
میت
باپ
+1/6تعصیب
1بیٹی
1/2
پوتی
مثال نمبر4
اصل مسئلہ 6
میت
115
مثال
نمبر5
پوتی
اصل مسئلہ
6
میت
116
مثال
نمبر6
پوتی
اصل مسئلہ
6
117
میت
پوتی
مثال نمبر 6
کا دوسرا
حصہ
اصل مسئلہ
6
میت
118
مثال
نمبر1
شوہر
اصل مسئلہ
119
میت
مثال
نمبر2
شوہر
اصل مسئلہ
120
میت
مثال
نمبر1
بیوی
اصل مسئلہ
121
میت
مثال
نمبر2
بیوی
اصل مسئلہ
122
میت
مثال
نمبر1
بیٹی
اصل مسئلہ
123
میت
مثال
نمبر2
بیٹی
اصل مسئلہ
124
میت
مثال
نمبر3
بیٹی
اصل مسئلہ
125
میت
باپ شریک
بہن بھائی
اصل مسئلہ
126
مثال
نمبر1
میت
باپ شریک
بہن بھائی
اصل مسئلہ
127
مثال
نمبر2
میت
باپ شریک
بہن بھائی
اصل مسئلہ
128
مثال
نمبر4
میت
129
130
131
مثال
نمبر1
سگی
بہن
اصل مسئلہ
132
میت
مثال
نمبر2
اصل مسئلہ
133
میت
مثال
نمبر3
اصل مسئلہ
134
میت
مثال
نمبر4
اصل مسئلہ
135
میت
مثال
نمبر5
اصل مسئلہ
136
میت
137
138