2 ہمارا وژن ٓ قران و سنت کی مستند تعلیمات کو عوام الناس تک پھیالنا ےہ۔ 3 4 علم الفرائض 5 6 7 8 اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے.

Download Report

Transcript 2 ہمارا وژن ٓ قران و سنت کی مستند تعلیمات کو عوام الناس تک پھیالنا ےہ۔ 3 4 علم الفرائض 5 6 7 8 اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے.

1
2
‫ہمارا وژن‬
‫ٓ‬
‫قران و سنت کی مستند‬
‫تعلیمات کو عوام الناس‬
‫تک پھیالنا ےہ۔‬
‫‪3‬‬
4
‫علم الفرائض‬
‫‪5‬‬
6
7
8
‫اور جب بھی انسانی مسائل میں علم وحی کے مقابلے‬
‫میں انسانی عقلی علم کو ترجیح دی گئی تو فساد ہوا‬
‫کیوں کے ہللا سے ھٹ کر انسانی علم خودغرض ی پر مشتمل ھوتا‬
‫ےہ‬
‫‪9‬‬
10
11
‫وراثت وہ حق ےہ جس کو ہللا تعالی نے‬
‫اپنی کتاب میں بندوں کے حق میں مقرر‬
‫فرمایا ےہ اور اس کو ایک ایسا محکم‬
‫فرض قرار دیا جس میں تغیر و تبدیل کی‬
‫کوئ گنجائش نہیں چنانچہ احکام‬
‫ٓ‬
‫ٓ‬
‫کاآغاز‬
‫ً یُ ُوصُیُکُمُ ہللاُ فُی اُ ُو ُلدُکُمُ ً‬
‫‪12‬‬
‫اور پھر فرمایا‬
‫ً‬
‫‪13‬‬
14
‫اور ایک اور جگہ حکم ےہ‬
‫‪15‬‬
‫َّ‬
‫فليحذر الذين يخُالفون عن أمُره‬
‫أن تصيبهم فتنةُ أو يصيبهمُ عذاب‬
‫أليم (‪)63‬‬
‫سورہ نو ُر‬
‫شان نزول‬
‫حضرت اوس بن ثابت انصاری رض ی ہللا عنہ ‪،‬زوجہ‬
‫ام کحہ ‪ ،‬تین بیٹیاں‬
‫پرانے رواج پر ان کے بھائیوں خالد و عرفطہ کو دیا‬
‫حضور صلی ہللا علیہ وسلم سے فریاد‬
‫تو یہ آیات نازل ہوئیں‬
‫َّ‬
‫ن‬
‫لُلُرجُالُ نصيب مما ترك ال ُوالدان واْلقربو ُوللنساء‬
‫َّ‬
‫َّ‬
‫َّ‬
‫ل منه أو‬
‫نصيب مما ترك الوالدان واْلقربون مما ق ُ‬
‫ً‬
‫ً‬
‫كثر نصيبا مفروضا (‪)7‬‬
‫‪16‬‬
‫مطلق حصے کا ذکر معاملہ موقوف‬
‫پھر کچھ عرصہ بعد‬
‫سعد بن ربیع شہید غزوہ احد‬
‫زوجہ ‪ ،‬دو بیٹیاں‬
‫ترکہ چچا نے لے لیا‬
‫ان کی فریاد پر یہ آیات نازل ہوئیں‬
‫یوصیکم ہللا فی اولدکم للذکر مثل حظ النثیین‬
‫‪17‬‬
‫احادیث‬
‫جو شخص اپےن وارث کو میراث سے محروم‬
‫کرے گا ہللا تعالی اس کو جنت سے محروم‬
‫فرمائیں گے ‪،‬‬
‫سنن دارمی‬
‫‪18‬‬
19
20
‫النساء۔‪11‬‬
‫‪21‬‬
22
‫النساء۔‪12‬‬
‫‪23‬‬
‫پر‬
‫وراثت كے احكامات ُ‬
‫عمل كا صلہ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ود اللّه َوَمن‬
‫د‬
‫ح‬
‫ك‬
‫ل‬
‫ت‬
‫ْ‬
‫ُ‬
‫َ‬
‫ُ ُ‬
‫ِ‬
‫يُط ِع اللّهَ َوَر ُسولَ ُه‬
‫ِ‬
‫ٍ‬
‫ِ‬
‫يُ ْدخ ْلهُ َجنات تَ ْجري‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َ‬
‫ار‬
‫ه‬
‫ن‬
‫ل‬
‫ا‬
‫ا‬
‫ه‬
‫ت‬
‫ح‬
‫ت‬
‫ن‬
‫م‬
‫ْ‬
‫َ‬
‫َْ‬
‫َُ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫ك‬
‫د‬
‫ال‬
‫خ‬
‫ين ف َيها َو َذل َ‬
‫َ َ‬
‫الْ َفوُز الْع ِ‬
‫ظي ُ {النساء‪}13‬‬
‫ْ َ ُ‬
‫‪24‬‬
‫پر‬
‫وراثت كے احكامات ُ‬
‫عمل نہ کر نے کا انجام‬
‫َوَمن يَ ْع ِ‬
‫ص اللّ َه‬
‫َوَر ُسولَهُ َويَتَ َعد‬
‫ِ‬
‫ودهُ يُ ْدخ ْلهُ نَ ًارا‬
‫د‬
‫ح‬
‫ُ‬
‫ُ َ‬
‫ِ‬
‫ِ‬
‫َخال ًدا ف َيها َولَ ُه‬
‫ذاب ُّم ِهين {النساء‪}14‬‬
‫ع‬
‫َ‬
‫َ ٌ ٌ‬
‫وجہ تسمیہ‬
‫فُ ُرائُضُ جمع ےہ فُ ُریُضُةُ کی ‪ ،‬لغت‬
‫میں مقرر اور طہ شدہ حصے کو‬
‫فُ ُریُضُةُ کہےت ہیں ۔ ہر ایک وارث کے‬
‫جدا جدا حصے مقرر کر نے کی وجہ سے‬
‫اس کو عُلُمُ الُفُ ُرائُضُ کہےت ہیں۔‬
‫‪25‬‬
‫تعریف ترکہ‬
‫ترکہ یا میراث وہ مال ےہ‬
‫جسے کوئی انسان مر تے‬
‫وقت چھوڑتا ےہ‬
‫‪26‬‬
‫تعریف علم میراث‬
‫وہ علم جس سے حصوں کے‬
‫مطابق ترکہ کی تقسیم اور‬
‫مستحقین معلوم ہو تے ہیں‬
‫‪27‬‬
‫موضوع‬
‫غرض‬
‫تقسیم‬
‫ترکہ اور‬
‫تعین‬
‫مستحقین‬
‫تقسیم اور‬
‫تعین پر قد ُرت‬
‫‪28‬‬
29
‫َّ‬
‫عن عبد الله بن عمرو بن العُاصُ‬
‫َّ‬
‫َّ‬
‫َّ َّ‬
‫َّ‬
‫أن رسول الله صلى الله عليُه وسلم قال العلمُ ثالثة وما‬
‫َّ‬
‫سوى ذلك فهو فضل آية محكمُة أو سنة قائمة أُو‬
‫فريضة عادلةُ‬
‫ابو داود‬
‫قال أبو موس ی ‪ :‬من علم القرآن ُولم يعلم الفرائُض فإنَّ‬
‫مثله مثل البرنس ل وجه لهُ أو ليس له وجهُ‪.‬‬
‫سنن دارمی‬
‫‪30‬‬
31
‫‪۱‬۔قرابت حقیقی‬
‫‪۲‬۔نکاح‬
‫‪32‬‬
33
‫‪۱‬۔مورث‬
‫‪۲‬۔وارث‬
‫‪۳‬۔ترکہ‬
‫‪34‬‬
‫ترتیب‬
‫استحقاق‬
‫ترکہ‬
‫‪35‬‬
‫‪۱‬۔تجہیز وتکفین‬
‫‪۲‬۔ادائگی قرض‬
‫‪۳‬۔وصیت‪۱/۳‬مال‬
‫‪۴‬۔ ادائے حقوق ذوی الفروض‬
‫‪۵‬۔ ادائے حقوق عصبات‬
‫‪36‬‬
‫‪۶‬۔ ذوی الفروض نسبیہ کو دوبارہ‬
‫‪۷‬۔ ادائے حقوق ذوی الرحام‬
‫‪۸‬۔زوجین میں کس ی کو دوبارہ دینا‬
‫‪۹‬۔جس کے لےی تہائی مال سے زیادہ کی ُوصیت‬
‫کی‬
‫‪۱۰‬۔مختلف عوامی فالح وبہبودمیں خرچ کرنا‬
‫‪37‬‬
‫موانع‬
‫استحقاق‬
‫ترکہ‬
‫‪38‬‬
‫‪۱‬۔قتل مورث‬
‫‪۲‬۔اختالف دین‪/‬‬
‫اسالم وکفر‬
‫‪39‬‬
‫تقسیم میراث‬
‫سے پہلے‬
‫‪40‬‬
‫‪۱‬۔تجہیز وتکفین‬
‫‪۲‬۔ادائگی قرض‬
‫‪۳‬۔وصیت ‪ ۱/۳‬مال‬
‫‪41‬‬
42
‫‪۱‬۔ذُ ُوی الُفُ ُر ُوضُ‬
‫‪۲‬۔عُصُبُاتُ‬
‫‪۳‬۔ذُ ُوی الُرحُامُ‬
‫‪43‬‬
‫‪44‬‬
‫ذوی‬
‫الفروض‬
‫ذوی الفروض‬
‫چار مرد‬
‫‪۲‬۔دادا‬
‫‪۱‬۔باپ‬
‫‪۳‬۔اخیافی بھائی‬
‫‪۴‬۔شوہر‬
‫‪45‬‬
‫ذوی الفروض‬
‫نو عورتیں‬
‫ی‪۲‬۔والدہ‪۳‬۔بیٹی‬
‫‪۱‬۔بیو ُ‬
‫‪۴‬۔ پوتی ‪۵‬۔حقیقی بہن‬
‫‪۶‬۔ماں شریک بہن‪۷‬۔ دادی ‪۸‬۔‬
‫نانی ‪۹‬۔ باپ شریک بہن‬
‫‪46‬‬
‫عصبہ‬
‫بنفسہ‬
‫‪47‬‬
‫درجہ‪۱‬۔مذکر اولد‬
‫{بیٹا‪،‬پوتا‪،‬پڑ پوتا}‬
‫درجہ‪۲‬۔میت کیاصل‬
‫{باپ‪،‬دادا‪،‬پردادا}‬
‫‪48‬‬
‫درجہ‪۳‬۔باپ کی مذکر اولد‬
‫{بھائی‪ ،‬بھائی کا بیٹا}‬
‫درجہ‪۴‬۔داداپردادا کی اولد‬
‫{چچا‪ ،‬چچازاد}‬
‫‪49‬‬
‫عصبہ‬
‫بغیرہ‬
‫‪50‬‬
‫چار عورتیں بھائی کے ساتھ بحیثیت عصبہ‬
‫حصہ پاتی ہیں‬
‫‪۱‬۔بیٹی‪۲‬۔ پوتی‪۳‬۔سگی بہن ‪۴‬۔باپ‬
‫شریک بہن‬
‫ان پربھائی کی موجودگی میں للذکر مثل حظ‬
‫النثیین کا اصول لگو ہو گا‬
‫‪51‬‬
‫عصبہ مع‬
‫غیرہ‬
‫‪52‬‬
‫وہ سگی اور سوتیلی بہنیں جوبیٹیوں یا پوتیوں‬
‫الخُ ُواتُ‬
‫ساتھ بمطابق حدیث اُجُعُلُ ُو ُ‬
‫مُعُ الُبُنُاتُ عُصُبُةُ‬
‫ذو الفروض سے بچے ہوے ترکہ کی مستحق ہو‬
‫تی ہیں‬
‫شرط۔بھائی نہ ہو{بیٹیوں یا پوتیوں کا }‬
‫‪53‬‬
‫ذوالرحام‬
‫‪54‬‬
‫میت کے تما م رشتہ دار جو ذوی‬
‫الفروض اور عصبہ نہ ہو میت‬
‫سے انکا رشتہ کس ی خاتون کے‬
‫ں‬
‫واسطے سے ہو یا خود خاتون ہو ُ‬
‫مثال نانا‪،‬نواس ی‪،‬نواسہ‪،‬ماموں‬
‫اورخالہ‬
‫‪55‬‬
‫عصبہ کی‬
‫ترتیب‬
‫‪56‬‬
‫ترتیب‬
‫نمبر‬
‫نام عصبہ‬
‫ترتیب‬
‫نمبر‬
‫نام عصبہ‬
‫‪1‬‬
‫میت کا‬
‫بیٹا‬
‫‪10‬‬
‫میت کا‬
‫سوتیل بھتیجا‬
‫‪2‬‬
‫میت کا‬
‫پوتا‬
‫‪11‬‬
‫میت کے‬
‫سگے بھائی کا پوتا‬
‫‪3‬‬
‫میت کا‬
‫پڑ پوتا‬
‫‪12‬‬
‫میت کا‬
‫باپ شریک بھائی کا پوتا‬
‫‪4‬‬
‫میت کا‬
‫باپ‬
‫‪13‬‬
‫میت کا‬
‫سگا چچا‬
‫‪5‬‬
‫میت کا‬
‫دادا‬
‫‪14‬‬
‫میت کا‬
‫سوتیل چچا‬
‫‪6‬‬
‫میت کا‬
‫پردادا‬
‫‪15‬‬
‫میت کا‬
‫سگا چچا زاد بھائی‬
‫‪7‬‬
‫میت کا‬
‫سگا بھائی‬
‫‪16‬‬
‫میت کا‬
‫سوتیلچچا زاد بھائی‬
‫‪8‬‬
‫میت کا‬
‫باپ شریک بھائی‬
‫‪17‬‬
‫میت کے‬
‫‪9‬‬
‫میت کا‬
‫سگا بھتیجا‬
‫‪18‬‬
‫میت کے سوتیلےچچا زاد بھائی کا بیٹا‬
‫‪57‬‬
‫سگے چچا زاد بھائی کا بیٹا‬
‫ترتیب نمبر‬
‫نام عصبہ‬
‫‪19‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کا سگا چچا‬
‫‪20‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کا سوتیل چچا‬
‫‪21‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کے سگے چچا کابیٹا‬
‫‪22‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کے سوتیلے چچا کا بیٹا‬
‫‪23‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کے سگے چچا کا پوتا‬
‫‪24‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کے سوتیلے چچا کا پوتا‬
‫‪58‬‬
‫اولوالرحام‬
‫کی ترتیب‬
‫‪59‬‬
‫ترتیب‬
‫نمبر‬
‫نام اولوالرحام‬
‫ترتیب‬
‫نمبر‬
‫نام اولوالرحام‬
‫‪1‬‬
‫میت کی‬
‫بیٹیوں کی اوالد‬
‫‪10‬‬
‫میت کی‬
‫پھوپھی‬
‫‪2‬‬
‫میت کی‬
‫پوتیوں کی اوالد‬
‫‪11‬‬
‫میت کے‬
‫باپ کاماں شریک بھائی‬
‫‪3‬‬
‫میت کا‬
‫نانا‬
‫‪12‬‬
‫میت کے باپ کےماں شریک بھائی کی اوالد‬
‫‪4‬‬
‫میت کا‬
‫پر نانا‬
‫‪13‬‬
‫میت کی‬
‫‪5‬‬
‫میت کے‬
‫دادا کی والدہ‬
‫‪14‬‬
‫میت کے‬
‫‪6‬‬
‫میت کی‬
‫بہن کی اوالد‬
‫‪15‬‬
‫میت کا چچا کی بیٹی اور اس کی اوالد‬
‫‪7‬‬
‫میت کی‬
‫بھتیجیاں‬
‫‪16‬‬
‫میت کی ماں یا باپ کی پھوپھی ‪،‬خالہ اور ماموں‬
‫‪8‬‬
‫میت کی‬
‫ببھتیجیوں کی اوالد‬
‫‪9‬‬
‫میت کے‬
‫ماں شریک بھائی کی اوالد‬
‫‪60‬‬
‫خالہ‬
‫ماموں اور ان کی اوالد‬
‫غیر وارث‬
‫رشتہ دار‬
‫‪61‬‬
‫‪۱‬۔سوتیلی ماں‬
‫‪۲‬۔سوتیال باپ‬
‫‪۳‬۔سوتیلی اولد‬
‫‪۴‬۔ سسرالی رشتہ دار‬
‫‪62‬‬
‫ساس سسر وغیرہ‪ ،‬بیوی کے بھائ‬
‫بہن‪ ،‬داماد‪ ،‬بہو‪ ،‬بھاوج‪ ،‬چچی‪،‬‬
‫خالو‪ ،‬بہنوئی۔ یہ‬
‫وارث اس لئے نہیں ہو تے کہ ان کا‬
‫نسبی تعلق دوسرے خاندان سے‬
‫ہوتا ےہ اور یہ اپےن خاندان میں‬
‫‪63‬‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫باپ‬
‫وْلبويه لكل واح ٍد مُنهما ُّ‬
‫السدس مُماَّ‬
‫ترك إن كان له ولد فُإن لم يكن لُه‬
‫ُّ‬
‫ولد وورثه أبواه ف ُلمه الثلث‬
‫سورۃ النساء۔‪۱۱‬‬
‫‪64‬‬
‫نمبر‬
‫حاالت‬
‫حیثیت‬
‫فرضیت‬
‫فقط‬
‫‪1‬‬
‫‪2‬‬
‫‪3‬‬
‫‪65‬‬
‫حصہ‬
‫{‪} 1 / 6‬‬
‫سدس‬
‫فرضیت و‬
‫عصبہ‬
‫سدس‬
‫اور باقی‬
‫عصبہ‬
‫فقط‬
‫کل‬
‫یاباقی‬
‫شرائط‬
‫باپ‬
‫جبکہ میت کا بیٹا یا پوتا‪-‬‬
‫پر پوتا {تا آخر} موجود‬
‫ہوں۔‬
‫جبکہ میت کی بیٹی یا پوتی‪-‬پر‬
‫پوتی وغیرہ موجود ہو۔ بیٹا‬
‫نہ ہو۔‬
‫جبکہ میت کی اولد‬
‫موجود نہ ہو۔‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫ماں‬
‫وْلبويه لكل واح ٍ ُد منهما ُّ‬
‫السدس مُماَّ‬
‫ترك إن كان له ولد فُإن لم يكن لُه‬
‫ُّ‬
‫ولد وورثه أبواه فُلمه الثلث فُإن‬
‫ُّ‬
‫كان له إخوة فلمهُ السدسُ‬
‫‪66‬‬
‫سورۃ النساء۔‪۱۱‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫فرضیت‬
‫‪1/6‬‬
‫‪1‬‬
‫‪2‬‬
‫سدس‬
‫فرضیت‬
‫‪3‬‬
‫فرضیت‬
‫‪67‬‬
‫حصہ‬
‫‪1/3‬‬
‫ثلث‬
‫ماں‬
‫جبکہ میت کی اولد یا کس ی بھی‬
‫شرائط‬
‫جہت کے دو یا زیادہ بہن بھائی‬
‫موجود ہوں۔ {حقیقی‪ ،‬عالتی‪،‬‬
‫جبکہ میت کی اولد‪،‬دو یا زیادہ‬
‫اخیافی}‬
‫جہت کے بہن بھائی موجود نہ‬
‫ہوں۔اگرچہ ایک بہن یا بھائی‬
‫موجود ہو۔‬
‫زوج یا‬
‫زوجہ میت کے وارثوں میں صرف ماں باپ اور شوہر‬
‫سے باقی ہوں یا صرف ماں باپ اور بیوی ہوں تو‬
‫کا‬
‫‪ 1/3‬شوہر یا بیوی کا حصہ دیےن کے بعد جو بچ‬
‫جائے اسمیں سے تیسرا حصہ۔‬
‫ثلث‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫دادا‬
‫حضرت ابو بکر‪ ،‬ابن عباس‪ ،‬ابن‬
‫زبیر رض ی ہللا عنہم فرماتے ہیں‬
‫ُّ‬
‫اُلُج ُد اُبُ یعنی دادا باپ کی جگہ‬
‫ہوتا ےہ۔‬
‫‪68‬‬
‫اجماع صحابہ و امت]‬
‫شرائط‬
‫دادا‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫حصہ‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫فقط‬
‫‪1/6‬‬
‫سدس‬
‫جبکہ میت کا بیٹا یا پوتا پڑپوتا موجود ہ ُو‬
‫اور باپ موجود نہ ہو۔‬
‫‪1/6‬‬
‫سدس‬
‫اور باقی‬
‫جبکہ میت کی بیٹی پوتی ‪،‬پڑپوتی‬
‫موجود ہو اور باپ موجود نہ ہو ۔ اور‬
‫بیٹا موجود نہ ہو۔‬
‫فرضیت و‬
‫عصبہ‬
‫‪2‬‬
‫‪3‬‬
‫عصبیت‬
‫فقط‬
‫‪4‬‬
‫محروم‬
‫‪69‬‬
‫کل یا جبکہ میت کے بیٹا ‪،‬پوتا ‪،‬بیٹی‪،‬پوتی وغیرہ‬
‫باقی‬
‫موجود نہ ہوں۔‬
‫کچھ‬
‫نہیں‬
‫جبکہ میت کا باپ موجود ہو۔‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫ماں شریک بھائ‬
‫بہن‬
‫وله أخ أو أخت فُلكل‬
‫ُّ‬
‫السدس فإن‬
‫واح ٍد منهما ُ‬
‫كانوا أكثر من ذُلك فهم‬
‫ُّ‬
‫‪70‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫‪1/6‬‬
‫سدس‬
‫‪2‬‬
‫فرضیت‬
‫ثلث‪1/3‬‬
‫‪3‬‬
‫محروم‬
‫کچھ‬
‫نہیں‬
‫‪71‬‬
‫حصہ‬
‫شرائط‬
‫ماں شریک بھائ بہن‬
‫جبکہ ایک ہو اور میت کی اولد اور‬
‫باپ دادا موجود نہ ہو‬
‫جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت‬
‫کی اولد اور باپ دادا موجود نہ‬
‫ہوں۔‬
‫جبکہ میت کا باپ یا دادا یا‬
‫اولد موجود ہو۔‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫نانی اور دادی‬
‫[جد صحیحہ]‬
‫حضرت ابو سعید رض ی ہللا عنہ‬
‫ّ‬
‫فرماتے ہیں رسول نے جدہ کو‬
‫چھٹا حصہ عطا کروایا۔‬
‫‪72‬‬
‫نانی اور دادی‬
‫حصہ‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫‪1/6‬‬
‫سدس‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫‪ 2‬محروم‬
‫‪73‬‬
‫شرائط‬
‫نانی اور دادی‬
‫ایک ہو یا زیادہ ہوں ایک درجے کی‬
‫ہوں لیکن میت کی ماں موجود نہ‬
‫ہو۔ دادی کے لےی مزید شرط یہ ےہ‬
‫کہ میت کا باپ موجود نہ ہو۔‬
‫میت کی ماں موجود ہو تو سب‬
‫کچھ‬
‫نہیں محروم۔ دادا موجود ےہ تو اوپر والیاں‬
‫محروم‪ ،‬قریبہ موجود ہو تو بعیدہ‬
‫محروم۔‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫پوتی‬
‫ابن مسعود فرماتے ہیں میں نے رسول سے سنا ےہ‬
‫کہ نصف بیٹی کو ‪ ،‬چہٹا حصہ پوتی کو ‪،‬باقی بہن‬
‫کو دیا جائے۔ اور صحابہ و فقہا کا اس بات پر‬
‫اجماع ےہ کہ جب بیٹی نہ ہو تو پوتی تمام حالتوں‬
‫میں اسکی قائم مقام ےہ۔‬
‫‪74‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫حصہ‬
‫نصف‬
‫جبکہ یہ ایک ہو اور میت کا‬
‫بیٹا اور پوتا موجود نہ ہو۔‬
‫ثلثان‬
‫‪2/3‬‬
‫جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت‬
‫کا بیٹا بیٹی اور پوتا موجود نہ‬
‫ہوں۔‬
‫‪1/2‬‬
‫‪2‬‬
‫فرضیت‬
‫‪3‬‬
‫فرضیت‬
‫‪75‬‬
‫شرائط‬
‫پوتی‬
‫‪1/6‬‬
‫سدس‬
‫جبکہ میت کی ایک بیٹی موجود‬
‫ہو اور بیٹا یا پوتا موجود نہ‬
‫ہو۔‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫عصبیت‬
‫بالغیر فی‬
‫الباقی‬
‫‪4‬‬
‫‪5‬‬
‫عصبیت‬
‫بالغیر فی‬
‫الکل‬
‫‪6‬‬
‫محروم‬
‫‪76‬‬
‫حصہ‬
‫پو تے کا‬
‫نصف‬
‫پو تے کا‬
‫نصف‬
‫کچھ‬
‫نہیں‬
‫شرائط‬
‫پوتی‬
‫جبکہ میت کا بیٹا موجود نہ‬
‫ہو اور بیٹی یا بیٹیوں کے ساتھ‬
‫پوتا موجود ہو۔‬
‫جبکہ میت کا بیٹا بیٹی‬
‫موجود نہ ہوں اور پوتا‬
‫موجود ہو ۔‬
‫جبکہ میت کا بیٹا موجود‬
‫ہو یا دو بیٹیاں موجود ہوں‬
‫اور پوتا موجود نہ ہو۔‬
‫سگی بہن‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫إن امرؤ هلك ليس له ولُد وله أخت فلهُا‬
‫نصف ما ترك وهو يرثهُا إن لم يكن لها‬
‫ُّ‬
‫الثلثان مُماَّ‬
‫ولد فإن كانتا اثنتینُ فلهما‬
‫ً‬
‫ً‬
‫ال ونساءً‬
‫ترك وإن كانوا إخوة رج ُ‬
‫َّ‬
‫فللذكر مثل حظ اْلنُثيین يبین‬
‫النساء ‪176‬‬
‫‪77‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫حصہ‬
‫نصف‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫‪2‬‬
‫فرضیت‬
‫‪3‬‬
‫عصبہ مع‬
‫الغیر‬
‫‪4‬‬
‫عصبہ‬
‫بالغیر‬
‫‪78‬‬
‫محروم‬
‫‪1/2‬‬
‫شرائط‬
‫سگی بہن‬
‫جبکہ ایک ہو اور میت کا عینی بہائی باپ دادا‬
‫اور اولد میں سے کوئی موجود نہ ہو‬
‫ثلثان‬
‫ر‬
‫جبکہ دو یا زیادہ ہو او میت کا عینی بہائی باپ‬
‫‪2/3‬‬
‫دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ ہو‬
‫بیٹی یا‬
‫پوتی‬
‫سےباقی‬
‫جبکہ میت کی بیٹی پوتی موجود ہو اورعینی‬
‫بہائی باپ دادا اور اولد ذکورمیں سے کوئی‬
‫موجود نہ ہو‬
‫بھائی‬
‫کا‬
‫نصف جبکہ میت کا باپ دادا یا اولد ذکور میں‬
‫جبکہ میت کا عینی بہائی موجود ہو اورباپ دادا اور‬
‫اولد ذکورمیں سے کوئی موجود نہ ہو‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫باپ شریک بہن‬
‫إن امرؤ هلك ليس له ولُد وله أخت فلهُا‬
‫نصف ما ترك وهو يرثهُا إن لم يكن لها‬
‫ُّ‬
‫الثلثان مُماَّ‬
‫ولد فإن كانتا اثنتینُ فلهما‬
‫ً‬
‫ً‬
‫ال ونساءً‬
‫ترك وإن كانوا إخوة رج ُ‬
‫َّ‬
‫فللذكر مثل حظ اْلنُثيین يبین‬
‫النساء ‪176‬‬
‫‪79‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫‪1‬‬
‫‪2‬‬
‫‪3‬‬
‫‪4‬‬
‫‪80‬‬
‫باپ شریک بہن‬
‫شرائط‬
‫حیثیت حصہ‬
‫نصف جبکہ ایک ہو اور میت کے عینی بہن بہائی عالتی‬
‫بہائی باپ دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ‬
‫فرضیت‬
‫‪1/2‬‬
‫ہو‬
‫فرضیت ثلثان جبکہ دو یا زیادہ ہو اور میت کا عینی بہن بہائی‬
‫‪ 2/3‬عالتی باپ دادا اور اولد میں سے کوئی موجود نہ‬
‫ہو‬
‫جبکہ میت کی ایک عینی بہن موجود ہو اور‬
‫‪1/6‬‬
‫فرضیت سدس عینی یا عالتی بہائی باپ دادا اور اولد میں سے‬
‫کوئی موجود نہ ہو‬
‫عصبہ مع بیٹی یا‬
‫الغیر‬
‫پوتی‬
‫سےباقی‬
‫جبکہ میت کی بیٹی پوتی موجود ہو‬
‫اورعینی بھائی باپ دادا اور اولد‬
‫ذکورمیں سے کوئی موجود نہ ہو‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫حصہ‬
‫شرائط‬
‫باپ شریک بہن‬
‫عص‬
‫بہ بھائی جب میت کا عالتی بھائی موجود ہو‬
‫بالغی کا‬
‫اور عینی بھائی ‪ ،‬باپ ‪ ،‬دادا اور‬
‫نصف‬
‫ر‬
‫اولد ذکور میں سے کوئی موجود نہ‬
‫‪۵‬‬
‫محروُ‬
‫م‬
‫محروم‬
‫‪7‬‬
‫‪81‬‬
‫کچھ‬
‫نہیں‬
‫کچھ‬
‫نہیں‬
‫ہو۔جبکہ میت کی دو عینی بہنیں‬
‫موجود ہو یا عصبہ شدہ ایک‬
‫عینی بہن موجود ہو‬
‫جبکہ میت کا باپ دادا عینی‬
‫بھائی یا اولد ذکورمیں سے‬
‫کوئی موجود ہو‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫شوهر‬
‫ولكم نصف ما ُترك‬
‫أزواجكم إن لمُ يكن‬
‫له َّن ولد فإنُ كان لهنَّ‬
‫الربع مماَّ‬
‫ولد فلكم ُُّ‬
‫‪82‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫نصف‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫‪2‬‬
‫حصہ‬
‫فرضیت‬
‫میت کی کوئ اولد موجود نہ ہو‬
‫‪1/2‬‬
‫ربع‬
‫‪1/4‬‬
‫‪83‬‬
‫شرائط‬
‫شوهر‬
‫میت کی کوئ اولد موجود ہو‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫بیوی‬
‫َّ‬
‫َّ‬
‫ُّ‬
‫ولهن الربع مُما تركتُم‬
‫إن لم يكن لكُم ولد فإُن‬
‫كان لكم ولد ُفلهنَّ‬
‫ُّ‬
‫َّ‬
‫الثمن مما ت ُركتم‬
‫‪84‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫حصہ‬
‫شرائط‬
‫بیوی‬
‫ربع‬
‫‪1‬‬
‫‪1/4‬‬
‫میت کی کوئ اولد موجود نہ ہو‬
‫فرضیت‬
‫ربع‬
‫‪2‬‬
‫فرضیت‬
‫‪1/8‬‬
‫‪85‬‬
‫میت کی کوئ اولد موجود ہو‬
‫ذوي الفروض حاالت‬
‫بیٹی‬
‫َّ‬
‫ً‬
‫فإن كن نساء فوق‬
‫َّ‬
‫اثنتین فلُهن ثلثُا ما‬
‫ترك وإن كانُت‬
‫ً‬
‫‪86‬‬
‫نمبر حاالت‬
‫حیثیت‬
‫‪1‬‬
‫فرضیت‬
‫‪2‬‬
‫فرضیت‬
‫‪3‬‬
‫عصبہ‬
‫بالغیر‬
‫‪87‬‬
‫حصہ‬
‫شرائط‬
‫بیٹی‬
‫نصف‬
‫جبکہ یہ ایک ہو اور میت کا بیٹا‬
‫موجود نہ ہو۔‬
‫ثلثان‬
‫‪2/3‬‬
‫جبکہ یہ دو یا زیادہ ہوں اور میت کا بیٹا‬
‫موجود نہ ہوں۔‬
‫بیٹے‬
‫کا‬
‫نصف‬
‫جبکہ میت کابیٹا موجود ہو۔‬
‫‪1/2‬‬
‫اصول فروع ترکہ‬
‫اصول اصل کی جمع ےہ لغوی معنی بنیاد ےہ۔‬
‫علم الفرائض کی اصطلح میں اصل سے مراد وہ‬
‫مختصر ترین عدد ہوتا ےہ جس سے قرآن مجید‬
‫کے بیان کردہ چھ فروض {جمعا یا فردا} بل کسر‬
‫برآمد ہوسکیں۔ ایسے عدد کو ذو افعاف اقل کہا‬
‫جاتا ےہ۔‬
‫‪88‬‬
‫قرآن مجید کے بیان کردہ چھ فروض کو باہمی نسبت اور‬
‫ضبط قواعد کے لحاظ سے دو طائفوں میں تقسیم کیا جاتا‬
‫ہے۔ ہر ایک کا اصل درج ذیل ہے۔‬
‫طائفہ اولی‬
‫فرض‬
‫اصل‬
‫نصف ‪1/2‬‬
‫‪2‬‬
‫‪4‬‬
‫‪8‬‬
‫ثلثان ‪2/3‬‬
‫ثلث ‪1/3‬‬
‫‪3‬‬
‫‪3‬‬
‫سدس ‪1/6‬‬
‫‪6‬‬
‫ربع ‪1/4‬‬
‫ثمن ‪1/8‬‬
‫طائفہ ثانیہ‬
‫‪89‬‬
‫قاعدہ نمبر ‪: 1‬‬
‫جب کسی ایک ہی طائفہ یا زیادہ فروض کا اجتماعی اصل مطلوب ہو تو ان میں‬
‫چھوٹے فرض کا اصل سب کا اصل ہوگا اسلئے کہ وہ بڑا عدد ہوگا۔ جیسے‪:‬‬
‫نصف اور ربع کا اصل‬
‫‪4‬‬
‫اصل مسئلہ ‪4‬‬
‫‪1/4‬‬
‫‪1/2‬‬
‫اصل مسئلہ ‪8‬‬
‫نصف اور ثمن کا اصل‬
‫‪8‬‬
‫ثلثان اور ثلث کا اصل‬
‫‪8‬‬
‫‪90‬‬
‫‪1/2‬‬
‫‪1/4‬‬
‫‪1/8‬‬
‫اصل مسئلہ ‪3‬‬
‫‪2/3‬‬
‫‪1/3‬‬
‫ثلثان ‪ ،‬ثلث اور سدس کا اصل‬
‫‪6‬‬
‫ثلث اور سدس کا اصل‬
‫‪6‬‬
‫‪91‬‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪1/6‬‬
‫‪2/3‬‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪1/3‬‬
‫‪1/6‬‬
‫‪1/3‬‬
‫قائدہ نمبر ‪: 2‬‬
‫جب طائفہ اولی میں سے کوئی فرض طائفہ ثانیہ کے ساتھ ہو تو اصل مسئلہ‬
‫مندرجہ ذیل ہوگا۔‬
‫نصف ہو تو اصل مسئلہ اصل ‪ 6‬ہوگا‬
‫ربع ہو تو اصل مسئلہ اصل ‪ 12‬ہوگا‬
‫ثمن ہو تو اصل مسئلہ اصل ‪ 24‬ہوگا‬
‫مثا لیں‪:‬‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪1/2‬‬
‫‪92‬‬
‫‪1/3‬‬
‫‪2/3‬‬
‫اصل مسئلہ ‪12‬‬
‫‪1/3‬‬
‫‪1/4‬‬
‫‪1/6‬‬
‫اصل مسئلہ ‪24‬‬
‫‪1/3‬‬
‫‪1/8‬‬
‫‪1/6‬‬
‫‪2/3‬‬
‫اصل مسئلہ ‪24‬‬
‫‪1/8‬‬
‫‪1/4‬‬
‫‪1/3‬‬
‫‪2/3‬‬
‫اصل مسئلہ ‪12‬‬
‫‪1/4‬‬
‫‪93‬‬
‫‪1/2‬‬
‫‪1/6‬‬
‫‪1/3‬‬
‫باپ‬
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫اصل مسئلہ‪6‬‬
‫‪94‬‬
‫میت‬
‫باپ‬
‫بیٹا‬
‫‪1/6‬‬
‫عصبہ‬
‫پر پوتا‬
‫محروم‬
‫باپ‬
‫اصل‬
‫مسئلہ‬
‫باپ‬
‫تعصیب فی الکل‬
‫‪95‬‬
‫میت‬
‫ماں‬
‫‪1/3‬‬
‫باپ‬
‫اصل مسئلہ‬
‫باپ‬
‫‪1/6‬‬
‫‪96‬‬
‫میت‬
‫بیٹی‬
‫‪1/2‬‬
‫‪3‬حالتیں‬
‫مثال نمبر‪1‬کا پہال حصہ‬
‫اصل مسئلہ‪6‬‬
‫ماں‬
‫‪1/6‬‬
‫‪97‬‬
‫میت‬
‫‪1‬بیٹا‬
‫بیٹی‬
‫للذ کر مثل حظ االنثیین‬
‫ماں‬
‫مثال نمبر‪1‬کا دوسراحصہ‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫ماں‬
‫‪1⁄6‬‬
‫‪98‬‬
‫میت‬
‫‪3‬عالتی‬
‫بہنیں‬
‫‪2⁄3‬‬
‫ماں‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪99‬‬
‫مثال نمبر‪2‬‬
‫میت‬
‫ماں‬
‫‪1‬سگی بہن‬
‫‪1/3‬‬
‫‪1⁄2‬‬
‫ماں‬
‫مثال نمبر تین کا‬
‫پہالحصہ‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪ 6‬میت‬
‫باپ‬
‫ماں‬
‫‪﴿1⁄3‬مابقی‬
‫عصبہ‬
‫الزوج﴾‬
‫‪100‬‬
‫شوہر‬
‫‪1⁄2‬‬
‫ماں‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪101‬‬
‫میت‬
‫دادا‬
‫چار‬
‫حالتیں‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫‪102‬‬
‫میت‬
‫دادا‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪103‬‬
‫میت‬
‫دادا‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪ 6‬میت‬
‫‪104‬‬
‫دادا‬
‫اصل مسئلہ‬
‫دادا‬
‫محروم‬
‫‪105‬‬
‫مثال نمبر‪4‬‬
‫میت‬
‫باپ‬
‫کل مال﴿عصبیت﴾‬
‫ماں شریک‬
‫بھائی بہن‬
‫اصل مسئلہ‪6‬‬
‫‪106‬‬
‫‪3‬حالتیں‬
‫میت‬
‫مثال نمبر‪2‬‬
‫اصل مسئلہ‪6‬‬
‫‪107‬‬
‫میت‬
‫مانشریک‬
‫بھائی‬
‫بہن‬
‫اصل‬
‫مسئلہ‪6‬‬
‫‪1‬اخیافی‬
‫محرو‬
‫بھائیم‬
‫‪108‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪3‬‬
‫میت‬
‫باپ‬
‫عص‬
‫بہ‬
‫بیویُ‬
‫‪1⁄4‬‬
‫داد‬
‫ی‬
‫نانی‬
‫‪2‬حالتیں‬
‫مثال نمبر‪1‬‬
‫اصل‬
‫مسئلہیا‪6‬‬
‫دادی‬
‫‪109‬‬
‫نانی‬
‫‪1⁄6‬‬
‫میت‬
‫بیٹی‬
‫‪1⁄2‬‬
‫دادی‬
‫یا‬
‫نانی‬
‫مثال نمبر‪2‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫دادی یا میت‬
‫نانیُو‬
‫محر‬
‫م‬
‫‪110‬‬
‫ماں‬
‫‪1/3‬‬
‫دادی‬
‫یا‬
‫نانی‬
‫مثال نمبر‪3‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫دادی یا‬
‫نانیوُ‬
‫محر‬
‫م‬
‫‪111‬‬
‫میت‬
‫نانی‬
‫‪1/3‬‬
‫باپ‬
‫عصبہ‬
‫‪6‬حالتیں‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫میت‬
‫پوتی‬
‫‪112‬‬
‫‪1/2‬‬
‫باپ‬
‫‪+1/6‬تعصیب‬
‫ماں‬
‫‪1/6‬‬
‫پوتی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫‪3‬پوتیاں‬
‫‪2/3‬‬
‫‪113‬‬
‫مثال نمبر‪2‬‬
‫میت‬
‫باپ‬
‫‪+1/6‬تعصیب‬
‫دادا‬
‫محروم‬
‫مثال نمبر‪3‬‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫‪1‬پوتی‬
‫‪1/6‬‬
‫‪114‬‬
‫میت‬
‫باپ‬
‫‪+1/6‬تعصیب‬
‫‪1‬بیٹی‬
‫‪1/2‬‬
‫پوتی‬
‫مثال نمبر‪4‬‬
‫اصل مسئلہ ‪6‬‬
‫میت‬
‫‪115‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪5‬‬
‫پوتی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫میت‬
‫‪116‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪6‬‬
‫پوتی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫‪117‬‬
‫میت‬
‫پوتی‬
‫مثال نمبر ‪6‬‬
‫کا دوسرا‬
‫حصہ‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪6‬‬
‫میت‬
‫‪118‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫شوہر‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪119‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪2‬‬
‫شوہر‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪120‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫بیوی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪121‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪2‬‬
‫بیوی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪122‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫بیٹی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪123‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪2‬‬
‫بیٹی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪124‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪3‬‬
‫بیٹی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪125‬‬
‫میت‬
‫باپ شریک‬
‫بہن بھائی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪126‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫میت‬
‫باپ شریک‬
‫بہن بھائی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪127‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪2‬‬
‫میت‬
‫باپ شریک‬
‫بہن بھائی‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪128‬‬
‫مثال‬
‫نمبر‪4‬‬
‫میت‬
129
130
131
‫مثال‬
‫نمبر‪1‬‬
‫سگی‬
‫بہن‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪132‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪2‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪133‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪3‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪134‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪4‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪135‬‬
‫میت‬
‫مثال‬
‫نمبر‪5‬‬
‫اصل مسئلہ‬
‫‪136‬‬
‫میت‬
137
138